آئی ایم ایف نے قرض منظوری کےساتھ مطالبات کی نئی لسٹ تھما دی،نئی شرائط پیش

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد:آئی ایم ایف قرض کی منظوری کے ساتھ ہی نئی شرائط بھی آگئیں، مرکزاورصوبوں کے درمیان قومی مالیاتی معاہدہ کرنے کی شرط لگادی گئی، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف صوبائی حکومتوں کے اخراجات کو بھی مانیٹر کرے گا۔

آئی ایم ایف نے قرض منظوری کےساتھ مطالبات کی نئی لسٹ تھما دی،نئی شرائط پیش کی گئی ہیں، وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے کہا گیاہے۔

پاکستان قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ فارمولے پر نظر ثانی کرے ۔۔ وفاقی حکومت کے اداروں اور عملے کو کم کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف مطالبے پروفاق اور صوبوں کے درمیان نیشنل فسکل پیکٹ پر بات چیت جاری ہے ،ذرائع کا کہنا ہےقومی مالیاتی معاہدے پر اکتوبر کے شروع میں معاہدہ ہو جائے گا۔

پاکستان جی ڈی پی کے ایک فیصد تک ہی توانائی سبسڈی دے گا ، یہ قدغن بھی شامل ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے دوران ضمنی گرانٹس جاری نہیں کرے گا۔

زرعی شعبہ اور پاکستان پراپرٹی سیکٹر اور ریٹیل سیکٹر کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائے گا ۔۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اصلاحات کی جائیں گی، غذائی اجناس کی امدادی قیمتوں کا تعین نہ کرنے کی بھی شرط رکھ دی گئی۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی کےلئے حکومت کو جامع پیکیج لانا ہوگا۔توانائی شعبہ کے پاور پرچیز معاہدوں پر نظر ثانی جب کہ مستقبل میں پنجاب حکومت کی طرز پر بجلی قیمتوں پر ریلیف نہیں دیا جاسکے گا۔

Comments are closed.