چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جسٹس منصورعلی شاہ کودوبارہ کمیٹی میں شمولیت کی دعوت

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جسٹس منصورعلی شاہ کودوبارہ کمیٹی میں شمولیت کی دعوت، جسٹس منصورعلی شاہ کولکھے گئے خط کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

خط میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس منصور علی شاہ کو کمیٹی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا رجسٹرار سپریم کورٹ نے مجھے اور جسٹس امین الدین کو آپ کا لکھا خط اجلاس کے دوران دیا۔

چیف جسٹس نے لکھا کہ آپ کا خط میرے پاس آنے سے پہلے صحافیوں تک پہنچ گیا،فل کورٹ کے فیصلے میں پارلیمان کے قانون سازی کے اختیار کو تسلیم کیا گیا چیف جسٹس کے بنچز کے تشکیل کے اختیارات کو بعض نے آئینی مقدمات میں غلط استعمال کیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہےشاہ صاحب قانون میں مجھے کمیٹی کے ججز نامزد کرنے کا اختیار دیا گیا ہے،معقول وجوہات کی بنا پر اپنا اختیار استعمال کیا، ایسا نہیں لگتا کہ آپ تمام ججز کو ایک جیسا تصور کرتے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہامجھے یقین ہے کہ آپ معاملہ کو زیر غور لاتے ہوئے عوام کیلئے کمیٹی میں دوبارہ شامل ہوں گے،اپنی شمولیت سے سپریم کورٹ کی بلا تعطل کاروائی کو یقینی بنائیں گے،آپ کی جانب سے رجسٹرار اور سپریم کورٹ ججز کو خط کی کاپی بھجوائی گئی۔

آپ کے خط سے پیدا ہونے والے غلط بیانیے کے خاتمے کیلئے میرے پاس بھی سب کو نقول بھجوانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں،آپ کی جانب سے مجھ پر ججز کے انتخاب، غیر جمہوری اور ون مین شو جیسا فضول الزام لگایا گیا۔

انھوں نے کہا ہے آپ کی باتیں حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتیں،سپریم کورٹ کیلئے جو کچھ کیا وہ بتانے کی ضرورت نہیں، لیکن عوام میں غلط بیانیے کو ختم کرنے کیلئے آپ نے ایسا کرنے پر مجبور کردیا۔

 چیف جسٹس کے فیصلے پر آپ سوال نہیں اُٹھا سکتے، جسٹس منصور کو قاضی فائز عیسیٰ کا جواب، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا.

خط میں لکھا ہے چیف جسٹس جس کو چاہے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی مین شامل کرے، آپ سوال نہیں کرسکتے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے باہر کرنے کی وجوہات بھی بتا دیں۔

چیف جسٹس نے جسٹس منیب اختر کو کمیٹی سے باہر کرنے کی کئی وجوہات بیان کیں جس میں سب سے بڑی وجہ انکے رویہ کو قرار دیا، ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے لکھا کہ جسٹس منیب اختر کا سینئر ججز کے ساتھ رویہ انتہائی سخت تھا.

ذرائع کے مطابق جونئیر جج کو کمیٹی میں شامل کرنے کے جسٹس منصور علی شاہ کے سوال پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ جسٹس یحیٰ آفریدی کو کمیٹی میں شمولیت کا کہا گیا تاہم انہوں نے معذرت کی.

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس آ ف پاکستان کا جوابی خط 4 صفحات پر مشتمل ہے۔خط میں چیف جسٹس نے جسٹس منیب کو کمیٹی میں شامل نہ کرنے کی 11وجوہات بتائی ہیں.

واضح رہے کہ جب عمر عطا بندیال سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تھے تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان سے اختلاف رائے کرتے رہے ہیں جب کہ ان کے فیصلوں پر خطوط بھی لکھتے رہے ہیں. 

Comments are closed.