عمران خان کو گرفتار کرنے، کارکنوں کی شہادت پر معافی مانگو، میں کیوں معافی مانگوں؟ گنڈاپور

51 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے عمران خان کو گرفتار کرنے، کارکنوں کی شہادت پر معافی مانگو، میں کیوں معافی مانگوں؟ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میرے لوگوں کو شہید کیا گیا، اس کی معافی کون مانگے گا؟ بار بار معافی کی بات ہو رہی ہے، معافی کس سے مانگوں اور کیوں مانگوں؟ پہلے معافی مجھ سے مانگیں۔

آمین اللہ گنڈا پور نےویڈیو لنک پر خطاب میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے پر معافی مانگیں، پُرامن احتجاج میں میرے لوگوں پر ظلم ہوا، میرے لوگوں کو شہید کیا گیا، اس کی معافی کون مانگے گا؟

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ظل شاہ کی شہادت کی معافی کون مانگے گا؟، معافی ظرف والے لوگ مانگتے ہیں، ہم پہلے تمام مظالم کی معافی منگوائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئیں اور ابھی تک ہو رہی ہیں، معافیوں والی باتیں نہیں کرو، معافیوں پر بات گئی ہے تو جو زندگی بچی ہے اس پر آپ معافیاں مانگتے پھرو گے۔

انھوں نے کہا کہ نہ پنجاب حکومت کا غلام ہوں نہ کسی اور کا کہ میں معافی مانگوں، میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس پر میں معافی مانگوں۔ پرچے کاٹنے ہیں جو کرنا ہے کرلو، معافی نہیں ہے۔

علی امین نے کہا کہ آئندہ اتوار کو میانوالی میں جلسہ کروں گا، میانوالی کے بعد پنڈی میں جلسہ کریں گے، ان کو ہم بتائیں گے کہ جلسے کیا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرکے وزیر اعظم بنائیں گے۔ علامہ اقبال نے جس ریاست کا خواب دیکھا تھا، پاکستان کو وہ ریاست بنائیں گے۔ آئین کی بالادستی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک تحریک چلائیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ لاہور کے لوگوں کا شکریہ کہ خوف کا بت توڑ کر بھرپور جلسہ کیا۔ پنجاب حکومت نے کل جلسے میں اسٹینڈرڈ ٹائم کی جو حرکت کی اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں.

انھوں نے کہا کہ اس ملک میں تو اسٹینڈرڈ رولز بھی نہیں ہیں، کہا ’ہمارا مطالبہ ہے کہ دو نہیں ایک پاکستان ہمیں چاہیے، ایک ریاست دو دستور نامنظور نامنظور۔‘

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ کل راستے بند تھے، کنٹینرز رکھے گئے تھے، جھوٹا بیانیہ بنایا کہ راستے کھلے تھے، جلسہ گاہ کے دو کلومیٹر تک باڑ لگائی گئی کہ لوگ نہ جا سکیں، ساڑھے 5 بجے لاہور پہنچ گیا تھا، سوشل میڈیا پر ریکارڈ موجود ہے۔

علی آمین کا کہنا تھا کہ اگر آپ اتنے جمہوری ہیں تو مینار پاکستان میں اجازت دیتے، اگر جمہوری ہو تو دوبارہ مینار پاکستان میں جلسہ کی اجازت دے دیں، رکاوٹوں کے باوجود لوگ نکلے ان کو سلام پیش کرتا ہوں۔

Comments are closed.