آئی پی پیز کے گھاونے کردار کے ہوش ربا انکشافات منظرعام پر آگئے

50 / 100

فوٹو: فائل

راولپنڈی:پاکستان میں کچھ آئی پی پیز کے گھاونے کردار کے ہوش ربا انکشافات منظرعام پر آگئے، غلط کنٹریکٹ کی وجہ سے بغیر بجلی پیدا کیے حکومت پاکستان سےاربوں روپےوصول کئے،خمیازہ حکومت اور عوام بھگت رہےہیں۔

ذرائع کے مطابق آئی پی پیز کی بغیربجلی پیدا کئےاربوں روپے وصولی،پلانٹس ریاست کی ملکیت بھی نہیں ہیں، آئی پی پیزکے بیشترمالکان لوکل مگرمعاہدے فارنرز کے نام پرکئے گئے ہیں۔

کچھ آئی پی پیز کے کنٹریکٹ نے ملکی معیشت کو بھی تباہی سے دوچار کیا،بجلی پیدا نہ کی لیکن اربوں روپے وصول کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق آئی پی پیز نے ویتنام اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں اسی کپیسٹی کے ونڈز پلانٹس چارگنا مہنگے لگائے۔

پاکستان میں کوئلے کےذخائر موجودگی کے باوجود امپورٹڈ فیول ہائی سپیڈ ڈیزل اور درآمدی کوئلے پرانحصار کیا جارہا ہے،انہی اقدامات کے باعث بجلی کی پیداوار مہنگی ہے۔

آئی پی پیز نے اتنی بجلی پیدا نہیں کی جتنی حکومت سے اربوں روپے کی سبسڈی حاصل کی۔۔ ذرائع کا کہنا ہےآئی پی پیز حکومت پاکستان کے بے پناہ اصرار کے باوجود فرنزک آڈٹ سے گریزاں ہیں۔

پلانٹس کی دیکھ بھال پر بھی اربوں روپے وصول کئے،یہی نہیں بلکہ حیرت انگیز طور پر حکومت پاکستان آئی پی پیز کی انشورنس بھی خود برداشت کر رہی ہے، حکومت پاکستان نے ٹیکس ڈیوٹی اور انشورنس کی مد میں بھی آئ پی پی مالکان کو سہولیات مہیا کیں۔

پھربھی کنٹریکٹ ختم ہوا تو پلانٹس پاکستان کی ملکیت نہیں ہوں گے،آئی پی پیز کے بیشتر مالکان لوکل ہیں مگر دانستہ طور پہ کنٹریکٹ کچھ فارنرز کے نام پر کیے گئے،بیشتر آئی پی پیزپہ چند بااثرخاندانوں کی اجارہ داری ہے۔

Comments are closed.