تحریک انصاف کو43 شرائط کے ساتھ صرف 3 گھنٹے کےلئے لاہور میں جلسہ کرنےکی اجازت

51 / 100

فوٹو: فائل

لاہور: تحریک انصاف کو43 شرائط کے ساتھ صرف 3 گھنٹے کےلئے لاہور میں جلسہ کرنےکی اجازت دی گئی ہے اور ڈپٹی کمشنرکی جانب سے سخت شرائط کے اجازت نامے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیاہے۔

پی ٹی آئی کو انتظامیہ کی جانب سے لاہور میں مینار پاکستان کے بجائے لاہور رنگ روڈ کے کنارے کاہنہ مویشی منڈی میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اس کےلئے سخت شرائط عائد کی گئی ہیں۔

نوٹی فکیشن میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے 8 ستمبر کے جلسے میں استعمال کی گئی زبان پر معافی مانگنے کی شق بھی شامل کی گئی تاہم ذرائع کے مطابق بعد میں اسے نوٹیفکیشن سے نکال دیاگیا۔

اجازت نامے کے مطابق پی ٹی آئی کو سہہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک جلسے کی اجازت ہوگی جب کہ جلسے کو سیکیورٹی بھی فراہم نہیں کی جائے گی اورسکیورٹی کی ذمہ داری بھی منتظمین کے ذمے ہوگی۔

اس سے پہلے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرشاہد عباس کاٹھیہ کی زیر صدارت ہیڈکوارٹر لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت سے متعلق ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں پولیس کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دینے یا نہ دینے کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا، مینار پاکستان کی جگہ کسی اور مقام پر اجازت دینے کے آپشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کو آج لاہور ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو تحریک انصاف کی جلسہ کرنے کی اجازت کے لیے درخواست پر شام 5 بجے تک فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جلسے سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی۔

عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو جلسے کو احتجاج میں بدل دیں گے، لاہور میں ڈیڑھ سال سے جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، جمہوریت تباہ کرنے کا مطلب آزادی ختم کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن سے پہلے بھی جلسہ نہیں کرنے دیا گیا اور اب بھی روکا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ نے اسلام آباد کا جلسہ کرنے کی گارنٹی دی تھی، پاکستان کا حوالہ دیا گیا جس پر ہم نے جلسہ ملتوی کیا، گارنٹی کے باوجود اسلام اباد کے جلسے میں کنٹینرز لگائے گئے، رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

Comments are closed.