لاہور جلسہ کیلئے بڑے فیصلے، قافلے رکاوٹیں ہٹانے کی مشینری کے ساتھ آئیں گے

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: لاہور جلسہ کیلئے بڑے فیصلے، قافلے رکاوٹیں ہٹانے کی مشینری کے ساتھ آئیں گے، خیبرپختونخوا سے لاہور جانے والے قافلے کی قیادت وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور کریں گے.

پاکستان تحریک انصاف کا لاہور کے جلسہ کے سے متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت اجلاس ہوا، پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرینز اور رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی آمین نے ہرحلقے سے 500 کارکن لاہور لے جانے کی ہدایات جاری کی ہیں ، صوبہ بھر سے قافلے صوابی میں جمع ہوں گے جہاں سے مرکزی قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں لاہور روانہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے ہر صورت جلسہ گاہ پہنچنے کے بھی احکامات ہیں، وزیراعلیٰ گنڈاپور نے آنسو گیس، لاٹھی چارچ سے بچاؤ کا سامان بھی ساتھ رکھنے کا کہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ہیوی مشینری کا استعمال کیا جائے گا جب کہ جلسے سے متعلق تمام وزراء اور اراکین اسمبلی ویڈیو بیانات بھی جاری کریں گے اور کارکنوں کو خوراک مہیا کرنے کی ذمہ داری بھی متعلقہ اراکین اسمبلی کی ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے خیبر پختونخوا سے ایک بڑا قافلہ آمین اللہ گنڈا پور کی قیادت میں لاہور پہنچے گا جو کہ 21 تاریخ کی صبح خیبر پختونخوا سے پنجاب کیلئے روانہ ہو گا.

علی امین گنڈاپور کا 21 ستمبر کو لاہور میں ہر صورت جلسہ کرنے کا پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں جبکہ عمران خان کے گزشتہ روز کے جیل بھرنے کے بیان نے کارکنوں کے جوش و خروش میں اضافہ کر دیا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی نسبت پنجاب میں قافلوں کو روکنا مشکل ہو گا کیونکہ وفاقی دارالحکومت میں سفارت خانوں، پارلیمنٹ اور دیگر حوالوں سے سکیورٹی بڑھانے کے جواز موجود ہوتے ہیں.

پنجاب میں سیاسی کارکنوں کو طاقت سے روکنے کے نتائج ہو سکتے ہیں اور پنجاب میں پہلی بار وزارت اعلیٰ کے منصب پر براجمان مریم نواز کا بھی امتحان ہے کہ وہ اس سیاسی ایونٹ سے کیسے نبرد آزما ہوں گی.

Comments are closed.