حکومت ترامیم کیلئے پورا زورلگا کرناکام رہی،قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی
فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت ترامیم کیلئے پورا زورلگا کرناکام رہی،قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیئے گئے،آئینی ترامیم پاس کرانے میں ناکامی کے بعد حکمران جماعت بہانے تراشنے لگی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں آئینی ترامیم عدلیہ کا بوجھ کم کرنے کے لیے لائی جارہی ہے،،یہ ڈرافٹ حکومتی اتحاد کی دانست میں آئین کو بہتر کرنے کی کوشش تھی اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔
وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ بولے ملک کی ڈائریکشن پارلیمنٹ نے طے کرنی ہے، چیف جسٹس نے چینی یا بجلی کے ریٹ طے نہیں کرنے. سابق اسپیکر اسد قیصر نے حکمران جماعت پر کڑی تنقید کی،، بولے اس طرح کی قانون سازی لائی گئی تو مزاحمت کریں گے.
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس 48 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا وزیر دفاع خواجہ آصف نے آئینی ترامیم سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا کہ قانون سازی اور آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے۔
انھوں نے کہا ڈرافٹ حکومتی اتحاد کی دانست میں آئین کو بہتر کرنے اور انیسویں ترمیم کو ختم کرنے کی ایک کوشش تھی، اس میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ ڈرافٹ پر اتفاق ہو جائے گا تو ایوان میں بھی ضرور آئے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا انہیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ڈرافٹ تو تب سامنے لایا جائے جب بل ایوان میں پیش کیا جائے۔
ابھی یہ بل مسودہ بن کر کابینہ نہیں گیا تو اس کو ایوان میں کیسے لایا جاسکتا ہے، آئینی ترامیم کوئی نئی بات نہیں، یہ چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے۔
قومی اسمبلی میں اسد قیصر نے آئینی ترامیم سے متعلق حکومتی ناکامی پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا،، بولے آئین کی بالادستی ،آزاد عدلیہ و پارلیمنٹ کی بالادستی پر بات کرنے کو تیار ہیں،عدلیہ پر حملے ہورہے ہیں، اس طرح کی قانون سازی لائی گئی تو مزاحمت کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے سید نوید قمر نے کہا یہ وہ قانون نہیں تھا کہ جو پہلے پیش کر کے کمیٹی کو بھیجا جاتامیڈیا میں جو ڈرافٹ چل رہا ہے اس کی اکثر شقوں سے ہمیں اختلاف ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران محمود خان اچکزئی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ1947 سے آج تک یہی کشمکش رہی، اسی وجہ سے ہمارا ملک ٹوٹاآئین کاغذ کا ٹکڑا نہیں ایک عمرانی معاہدہ ہے۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا اس ایوان میں کوئی نہیں جو پارلیمنٹ کو مقدس نہ سمجھتا ہو،،بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔
Comments are closed.