مولانا فضل الرحمان کے ترلے منتیں رائیگاں،حکومت آئینی مسودہ میں ترمیم کرنے پر مجبور
فوٹو:فائل
اسلام آباد: جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ترلے منتیں رائیگاں،حکومت آئینی مسودہ میں ترمیم کرنے پر مجبور، قاضی فائزعیسیٰ کو قائم رکھنے کیلئے وزیراعظم، وزرا ترجمانون اور قاصدوں کا تانتارات گئے تک بندھا رہا لیکن مولانا فرد واحد کا ریلیف نہ ماننے پر ڈٹے رہے. لیگ ن، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی کے وفود سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا، قومی اسمبلی، سینیٹ کے اجلاس قانون سازی تو نہ کر سکے تاہم عوام کو گفتن ، نشستن برخاست کروڑوں میں پڑھے، اقتدار کے ایوان کھلے رہے اور مولانا فضل الرحمان کی ہاں کے انتظار میں اجلاس براہ نام کارروائی کے بعد ملتوی کئے گئے.
قومی اسمبلی میں 8 اور سینیٹ میں 5 ووٹ رکھنے والی جماعت کےسربراہ مولانافضل الرحمان سب کی آنکھ کاتارہ بن گئے، مولانافضل الرحمان کامجوزہ آئینی ترمیم پردوٹوک موقف، واضح کیا کہ اہم قانون سازی چندگھنٹوں میں ممکن نہیں ہے ،ڈرافت ہرمزیدمشاورت ناگزیرہے.
دوسری طرف پی ٹی آئی کے چیئرمین سمیت اعلی قیادت بھی مولانا فضل الرحمان کوقائل کرنے میں مصروف رہی، مولانا کس کاساتھ دینگے کوئی نہیں جانتا،حکومت اورپی ٹی۔آئی مولانافضل الرحمان سے حمایتی جملہ کہلوانے میں ناکام.
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کااہم۔ان کیمرہ اجلاس چیئرمین کمیٹی سیدخورشیدشاہ کی زیرصدارے ہوا،حکومتی اتحادی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی سے 12سینیٹرزاور7 ایم این ایز خصوصی اجلاس میں شریک یوئے ،تاہم یہ اجلاس بھی بغیر نتیجہ ختم ہو گیا.
،ذرائع کےمطابق پی ٹی آئی ،جے یو آئی سمیت اپوزیشن اورحکومت کی اتحادی جماعتوں نے آئینی عدالت کی مشروط حمایت کردی،مولانا فضل الرحمان نےخصوصی کمیٹی اجلاس میں مجوزہ آئینی بل موخرکرنے کی تجویزدی.مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ اتنی اہم قانون سازی چندگھنٹوں میں ممکن نہیں،ڈرافت پر مزیدمشاورت ناگزیرہے.
پہلے کمیٹی کوبریفنگ دیں اورڈرافٹ تمام حکومتی اتحادیوں اوراپوزیشن جماعتوں سے شیئرکریں، حکومت کی شدید خواہش کےباوجودمجوزہ آئینی ترامیم نہ ہوسکیں،قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرایازصادق کی صدارت میں مختصر کاروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا.
رات گئے سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی مولانا کے در پہ قسمت آزمائی کی لیکن ناکام رہے،ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر کہیں سے پیغام لئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی.
Comments are closed.