جلسہ تھا ہوٹل کی تقریب نہیں جو وقت پہ ختم ہوتی، اجازت ملے یا نہیں،لاہور میں جلسہ ہو گا

46 / 100

فوٹو:فائل

راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی نے اپنی پارٹی کو پیغام دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اب کوئی بات نہیں کرے گا کیونکہ انہوں نے دھوکہ دیا ہے۔ میں نے پہلے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کیئے تھے لیکن آج سے اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی بھی فریق سے مزاکرات کے دروازے بند کر رہا ہوں۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جلسہ تھا ہوٹل کی تقریب نہیں جو وقت پہ ختم ہوتی، اجازت ملے یا نہیں،لاہور میں جلسہ ہو گا، عمران خان کا کہنا تھا کہ اجازت دیں یا نہ دیں 21 تاریخ کو لاہور جلسہ ہر صورت ہوگا، عمران خان نے فیصل واڈا کن کا ماؤتھ پیس ہے سب کو پتہ ہے.

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سٹیبلشمنٹ نے ملک کی خاطر 22 اگست کا جلسہ ملتوی کی درخواست کی تھی جب ملک بھر سے جلسے کے لیئے ہمارے قافلے بھی نکل چکے تھے، 8ستمبر کے جلسے کی تاریخ بھی نے دی تھی جس کیلئے این او سی بھی دیا گیا لیکن ہمیں دھوکہ دیا گیا.

انھوں نے کہا کہ یحیی خان نے عوامی لیگ اور مجیب الرحمن کو بھی اسی طرح دھوکہ دیا تھا، مجیب الرحمن سے بھی ایک جانب بات چیت کر رہے تو دوسری جانب ان کے خلاف آپریشن کا پلان بنا رہے تھے، ہمارے ساتھ بھی نو مئی کو یہی کیا گیا،ان کی پہلے سے تیاری تھی اسی لیئے 10 ہزار لوگوں کو 24 گھنٹے میں اٹھا لیا گیا۔

نو مئی کی فوٹیجز میں پی ٹی آئی کے لوگ نہیں ہیں یہ سی سی ٹی وی فوٹیج ان کے پاس ہے۔ دنیا میں کہیں بھی کسی جلسے کا ٹائم مقرر نہیں کیا جاتا، جلسہ کیا میریٹ ہوٹل کی تقریب تھی جو وقت پر ختم ہو جاتا۔ اسٹیبلشمنٹ سے کسی نے بات نہیں کرنی یہ دھوکے باز ہیں.

صحافی نے سوال کیا کہ اس کا مطلب ہے آپ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کر رہے تھے؟ بانی چیئرمین نے کہا کہ میں نے بات چیت کی اجازت دے رکھی تھی کیونکہ اعظم سواتی انہی کا تو پیغام لیکر آیا تھا۔ اس پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے کون بات چیت کر رہا تھا؟

بانی چیئرمین نے جواب دیا کہ ہمارے پانچ چھ لوگ ان سے بات چیت کر رہے تھے لیکن آج یہ دروازے بند کر رہا ہوں۔ یہ اج بھی یحیی خان والی پالیسی کو لے کر چل رہے ہیں، 21 ستمبر کو لاہور کا جلسہ ہر صورت کریں گے، اعلی عدلیہ سے درخواست ہے کہ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کو بچائیں.

انھوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت غیر اعلانیہ مارشل لاء ہے، قوم کو کہتاہوں کہ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کیلئے سڑکوں پر نکلنے کی تیاری کریں، قاضی فائزعیسی کو لانے کیلئے پیکج لایا جا رہا ہے۔

صحافی نے سوال اٹھایا کہ قاضی فائز عیسی نے تو توسیع لینے سے انکار کر دیا ہے؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں مانتا ہی نہیں کہ قاضی نے انکار کر دیا ہے یہ قانون سازی ہو ہی اس کو لانے کے لیئے ہورہی ہے۔قوم سے یہ کہتا ہوں پرامن احتجاج کی تیاری کرے آئین ہمیں پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، کوئی جیل بھرنے سے نہ گھبرائے جیل کا خوف دل سے نکال دیں.

عمران خان نے کہا کہ میں بھی 14 ماہ سے اسی لیئے جیل میں ہوں،قوم نے قربانی نہ دی تو ہمارا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔یہ جانتے ہیں کہ قاضی گیا تو الیکشن دھاندلی کھل جائے گی،انھوں نے الزام لگایا کہ علی امین گنڈاپور کو کل رات اسٹیبلشمنٹ نے اٹھایا، ایک صوبے کے وزیراعلی کو اٹھا کر آپ نفرتیں بڑھا رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے کون سی بغاوت کی ہے, علی امین گنڈا پور نے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے، میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ صحافی نے پوچھا کہ آپ کے پارٹی رہنما تو گنڈاپور کی تقریر پر معافیاں مانگ رہے ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ معافی مانگنے والے بزدل اور ڈرپوک ہیں انکو پارٹی میں نہیں ہونا چاہیئے.

کیا لاہور میں جلسہ کرنا بغاوت ہے، آئین ہمیں جلسہ کی اجازت دیتا ہے، ائین کس نے توڑا ہے۔ ایک سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ارشد شریف قتل کا اوپن ٹرائل کر لیں سب سامنے آجائے گا۔ ایک وقت فیصل واوڈا میرے پیچھے پیچھے پھرتا تھا۔

گزشتہ روز جج نے کیس اسی جج ہمایوں دلاور کے پاس بھیجا جسکی وجہ سے ہم جیل میں ہیں، یہاں سمیع اللہ سے کلیم اللہ اور پھر سمیع اللہ چل رہا ہے، حکومت کی آئی ایم ایف سے ڈیل کا علم نہیں۔مجھے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے،کسی سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ملک کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں،جیل کے اندر مارشل لاء لگا ہوا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا ملک کو بچانے کے لئے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی ضروری ہے سرمایہ کاری بھی اسی سے جڑی ہے،حکومت کی آئی ایم ایف سے ڈیل کا علم نہیں۔مجھے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے،ملک کو بچانے کے لئے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی ضروری ہے سرمایہ کاری بھی اسی سے جڑی ہے۔

Comments are closed.