شیرافضل مروت،زین قریشی،عامرڈوگرنسیم شاہ کا8 روزہ جسمانی ریمانڈ،شعیب شاہین کو جیل بھیج دیا گیا

51 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پارلیمنٹ سے گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی رہنماء شعیب شاہین ،شیر افضل مروت و دیگر رہنماؤں کو انسداد دہشت گردی عدالت پیش کر دیا گیا، شیرافضل مروت،زین قریشی،عامرڈوگرنسیم شاہ کا8 روزہ جسمانی ریمانڈ،شعیب شاہین کو جیل بھیج دیا گیا عدالت نے پی ٹی آئی ارکان کو8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

سماعت کے دوران جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پراسیکیوٹر سے کہاکہ شعیب شاہین کی حد تک بتا دیں ،ان پر کیا الزامات ہیں؟،پراسیکیوٹر نےدرج ایف آئی آر پڑھی اور کہاکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے لیڈر شپ کی ایماء پر پولیس پر حملہ کیا۔

کارکنوں نے پولیس جوانوں سے انٹی رائڈز گن چھینی،ان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے،اس میں ہم 90 دن کا ریمانڈ لے سکتے ہیں، پراسکیوشن کی جانب سے شعیب شاہین کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

صدر ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد نے دلائل کا دیتے ہوئے کہاکہ جلسے کا وقت ختم ہونے کا وقت 7 بجے اور وقوعہ ساڑھے 6 بجے لکھا ہے۔ شعیب شاہین ڈکیت ہے کیا؟

پراسیکیوٹر نےکہاکہ شعیب شاہین کی حد تک کوئی ریکوری نہیں ،ان کی ہدایت پر یہ سب کیا گیا ہے اس لئے ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔

ملزمان سے پولیس کی کٹس برآمد کرنی ہیں، عدالت نے استفسار کیاکہ کتنے لوگ گرفتار ہوئے ہیں ؟،جس پر پراسیکیوٹر نے بتایاکہ ساٹھ ستر لوگ گرفتار ہوئے ہیں عدالت نے استفسار کیاکہ یہ وقوعہ اور سنگجانی جلسہ کا فاصلہ کتنا ہے۔

وکیل نے کہاکہ آٹھ دس کلو میٹر ہے،جج نے کہاکہ یہی تو میں سمجھنا چاہ رہا ہوں اتنی دور کیا ہوا،جلسے کا مقام کہاں تھا؟

پتھراؤ کس مقام پر ہوا؟،سنگجانی سے چھبیس نمبر چنگی سے کتنا فاصلہ ہے؟،کارکنان کا چھبیس نمبر چنگی جانے کا مقصد کیاتھا؟

،وکیل نے کہاکہ جلسہ گاہ سے چھبیس نمبر چنگی 8 کلومٹر دور ہے،کارکنان کا چھبیس نمبر چنگی پر جانے کا مقصد ہی نہیں،استدعا ہے کہ شعیب شاہین کو ڈسچارج کیاجائے، عدالت نے شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

بعد ازاں سخت سیکیورٹی میں گرفتار شیر افضل مروت،زین قریشی،عامر ڈوگر،شیخ وقاص اکرم نسیم شاہ اور احمد چٹھہ کو بھی عدالت پیش کردیاگیا،اور پولیس کی جانب سے 5 ایم این ایز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

شیر افضل مروت نے کہاکہ مقدمے کا پولیس کے پاس کوئی ایک گواہ ہے ؟ یہ قرآن اٹھا دیں کہ یہ وقوعہ ہوا ہے،اگر ایک گواہ آکر کہہ دے تو اللہ کی قسم میرا ریمانڈ دے دیں۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ آپ کے پاس کلاشنکوف تھی، ان کے پاس نہیں، شیر افضل مروت نے کہاکہ کلاشنکوف آپ بنارہے، میرے پاس پستول ہے۔

شیر افضل مروت کے دلائل مکمل ہوجانے پر وکیل صفائی عادل عزیز قاضی نے اپنے دلائل میں کہاکہ جن لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا وہ ایف آئی آر ہمارے پاس ابھی تک موجود نہیں.

شیر افضل مروت نے کہاکہ ہمارے ابھی تک 6 ارکانِ قومی اسمبلی لاپتہ ہیں،عامر ڈوگر نے کہاکہ میرا نام ایف آئی آر میں نہیں، شیر افضل مروت نے کہاکہ 9 ستمبر کو ہم قومی اسمبلی گئے تب کوئی گرفتاری نہیں تھی۔

عدالت نے شعیب شاہین کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تھانہ نون کے مقدمہ میں جوڈیشل کردیا جبکہ شیر افضل سمیت دیگر ملزمان کا بھی 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا.

Comments are closed.