حکومت سمیت دیگر متاثرین کی اپیلیں منظور، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کردیں

45 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگر متاثرین کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور نیب ترامیم بحال کردیں۔

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے حکومت کی اپیلیں منظور کرلیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں جسٹس اطہر من اللہ کے اضافی نوٹ کو بھی حصہ بنایا گیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی اپیل قابل سماعت نہیں ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ کے ایڈیشنل نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ فریقین کی انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہیں۔

سپریم کورٹ نے متفقہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے نیب ترامیم کیس میں حکومت کی اپیلیں منظور کرلیں اور نیب ترامیم درست قرار دے دیں۔ عدالت نے سابقہ پی ڈی ایم حکومت میں کی گئی نیب ترامیم کو بحال کردیا۔

عدالتی فیصلے میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور مستعفی جج اعجاز احسن کا اکثریتی فیصلہ کالعدم قرار دیدیا گیا
نیب ترامیم کالعدم قراردینے کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر مذکورہ فیصلہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے 6 جون کو محفوظ کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجربینچ نے سماعت کی تھی۔ بینچ میں جسٹس امین الدین خان، جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل تھے۔

Comments are closed.