فائر وال کا ایشو یا لائسنسز کی عدم تجدید،اے ٹی ایم اورانٹرنیٹ ملک گیر بندش کاخدشہ

58 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد: فائر وال کا ایشو یا لائسنسز کی عدم تجدید،اے ٹی ایم اورانٹرنیٹ ملک گیر بندش کاخدشہ پیدا ہو گیا، پی ٹی اے نےجمعہ کو لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) لائسنسوں کی تجدید نہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ٹیلی کام بلیک آؤٹ کا خدشہ ظاہر کردیا.

پارلیمنٹ کو ٹیلی کام سیکٹر میں بڑھتے ہوئے بحران سے آگاہ کر دیا گیا، مقامی انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے حالیہ اجلاس میں پیش کی گئی دستاویزات میں یہ انکشاف کیا گیا ہے.

نجی ٹی وی آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایل ڈی آئی لائسنسوں کی تجدید نہ ہونے سے ملک کی 50 فیصد موبائل ٹریفک متاثر ہوگی اور بہت سے موبائل ٹاورز آؤٹ آف سروس ہوجائیں گے۔

پی ٹی اے کی دستاویز کے مطابق اسی طرح 10 فیصد انٹرنیٹ ٹریفک بھی متاثر ہوگی، ملک میں 40 فیصد اے ٹی ایم کام کرنا چھوڑ دیں گے، جبکہ لائسنس کی تجدید نہ ہونے سے پاکستان میں عالمی ٹریفک بھی متاثر ہوگی.

دوسرے آپریٹرز کو سروس منتقل کرنے سے عالمی سطح پر مواصلات متاثر ہوں گے، بتایا گیا ہے کہ بقایا جات کے معاملے پر ٹیلی کام کمپنیاں اور وزارت آئی ٹی آپس میں آمنے سامنے ہیں.

رپورٹ کے مطابق وزارت آئی ٹی کی سٹیئرنگ کمیٹی بقایا جات کی وصولی کے فارمولے پر فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ہے، پی ٹی اے نے لائسنس کی تجدید کو بقایا جات کی ادائیگی سے جوڑ دیا ہے۔

تین سے چار کمپنیوں کے ایل ڈی آئی لائسنس کی میعاد ختم ہو چکی ہے جبکہ کچھ کمپنیوں کے لائسنس کی میعاد آنے والے مہینوں میں ختم ہو جائے گی۔

دوسری طرف کمپنیوں نے سروسز جاری رکھنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ نو ٹیلی کام کمپنیوں کو لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں 54 ارب روپے اور وزارت آئی ٹی کو 24 ارب روپے کے بقایا جات ادا کرنے ہیں۔

Comments are closed.