سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس فیصلہ کے خلاف عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کااحتجاج

50 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس فیصلہ کے خلاف عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کااحتجاج ،مظاہرین نے آبپارہ چوک سے ڈی چوک تک احتجاجی مارچ کیا۔مختلف مذہبی جماعتوں کے سینکڑوں کارکنان ریلی کی صورت میں ایکسپریس چوک پہنچ گئے۔

جے یو آئی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے ڈی چوک میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7 ستمبر کی ڈیڈ لائن دے رہے ہیں فیصلہ واپس لے لیں۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا، انھوں نے مطالبہ پارلیمان چیف جسٹس کا مواخذہ کرے ۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ واپس نہ لیا توسپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔

اس سے قبل مظاہرین ڈی چوک اسلام آباد پہنچے، اس موقع پر اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جس نے ڈی چوک کی جانب جانے والے راستے بند کردیے۔

تحفظ ختم نبوت مارچ کے شرکا تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔ مظاہرین نے مبارک ثانی کیس کے فیصلے میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے قادیانیوں کی تبلیغ سے متعلق نکتے کی مخالفت کی۔

انتظامیہ نے تحفظ ختم نبوت مارچ کے شرکا پر ریڈ زون میں داخل نہ ہونے کے لیے زور دیا تاہم مظاہرین رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈزون میں داخل ہوگئے اور پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے پہنچ گئے۔

ریڈ زون پہنچنے پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ بھی شروع کر دی گئی،جلوس کے قائدین نے مظاہرین کو ڈی چوک پر روک لیا ہے۔

مظاہرین نے سپریم کورٹ جانے کی کوشش تو ڈی چوک میں پولیس کی طرف سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، چند درجن مظاہرین ڈی چوک میں موجود تھے کہ شیلنگ اور اعلانات کے بعد واپس آگئے۔

بعد میں مارچ ریڈ زون گیٹ پر روک لیا گیا، سپریم کورٹ کی طرف سے بڑھنے سے رکنے پر پولیس نے شیلنگ روک دی۔

Comments are closed.