افغان حکومت کی طرف سے ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کرانے کی پیشکش

50 / 100

فوٹو: فائل

کابل: افغان حکومت کی طرف سے ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کرانے کی پیشکش سامنے آئی ہے اور افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان کی طرف سے یہ بیان دیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ بھائی چارے کے تعلقات رکھیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات ہماری اور پاکستان کی ضرورت ہے، کسی کو بھی افغانستان سے کسی دوسرے ملک میں جنگ کی اجازت نہیں دیتے، اگر پاکستان کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہے تو شیئر کرے۔

 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق انھوں نے کہا کہ پاکستان چاہے تو ہم پاکستان اورٹی ٹی پی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں، حکومت پاکستان چاہے تو پھر ہم بھائی چارے کے اصولوں پر اپنی کوششیں کریں گے.

ترجمان افغانستان حکومت کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نہیں چاہتا تو مداخلت نہیں کر سکتے، پھر یہ ان کا کام ہے کیونکہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان حالیہ مہینوں میں بارہا افغانستان سے سرحد پار دہشتگردی کے واقعات پر آواز اٹھاتا رہا ہے اور اس حوالے سے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے باقاعدہ طور پر احتجاج بھی ریکارڈ کرا چکا ہے.

اس دوران سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردوں نے حملے بھی کئے ہیں جن پر افغان حکومت کو پاکستان میں در اندازی کے ثبوت بھی پیش کر چکا ہے۔

Comments are closed.