امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رکھی ہے، سعودی وزیراعظم

56 / 100

فوٹو: فائل

لاہور: سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رکھی ہے، سعودی وزیراعظم کا امریکی میگزین کو انٹرویو.

محمد بن سلمان نے امریکی میگزین پولیٹیکو کو انٹرویو دیا میگزین کے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے کہا ہے کہ انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے کہا کہ انہوں نے سعودی اسرائیلی تعلقات کی بحالی اور امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رکھی ہے۔

انٹرویو میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مصر کے مقتول صدر انور سادات کا بھی حوالہ دیا جنہیں اسرائیل کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ سمجھوتے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی امکانی معاہدہ میں فلسطینی ریاست کے حصول کے کسی حقیقی راستے کو بھی شامل کیا جائے خاص طور پر اب جب اسرائیل کے خلاف عربوں کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سعودی عرب کی جانب سے امریکا کو کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز نہیں کرے گا جب تک 1967 کی سرحدوں میں آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں ہوجاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔

جب کہ دوسری طرف رواں سال جنوری میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی اولین ترجیح غزہ میں جنگ بندی ہے، بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا تعلق غزہ جنگ سے ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے.

Comments are closed.