چیف الیکشن کمشنر اور4 ارکان کی برطرفی کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر
فوٹو: فائل
اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر اور4 ارکان کی برطرفی کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر کر دی گئی، پی ٹی آئی کی شکایت میں شفاف انتخابات میں ناکامی، غیر شفاف انتخابی نتائج کو جواز بنایا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے شکایت دائر کی جس میں انتخابات سے پہلے اور بعد کے واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے اور کہا کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کی آئینی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا.
انتخابات میں پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق نتائج جاری کرنے میں بھی ناکام رہا اور پری پول دھاندلی پر آنکھیں بند کیے رکھیں۔
اس دوران پی ٹی آئی ارکان کی پریس کانفرنس میں وفاداریاں تبدیل کرائی گئیں، پی ٹی آئی امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، کارکنان کو اغوا کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کی کوریج پر پابندی عائد ہوئی لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی.
شکایت میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کوانتخابی مہم چلانےکی بھی اجازت نہیں دی گئی، میڈیا اورپولنگ ایجنٹس کو فارم 45 بروقت نہیں دیاگیا، ریٹرننگ افسران سیاسی بنیاد پر تعینات کیے گئے.
الیکشن کمیشن نے نہ صرف پی ٹی آئی کوانتخابات سے باہر کیا بلکہ مخصوص نشستیں بھی چھین لیں، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کےخلاف عدالتوں میں باقاعدہ فریق بنا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی نے شکایت میں استدعا کی کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے خلاف مس کنڈکٹ پر انکوائری کی جائے اور الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی برطرفی کی سفارش کی جائے.
Comments are closed.