بجلی بلز کیخلاف جماعت اسلامی کا احتجاج،پنڈی اسلام آباد کے راستے بند، کئی رہنما اور کارکن گرفتار

52 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: بجلی بلز کیخلاف جماعت اسلامی کا احتجاج،پنڈی اسلام آباد کے راستے بند، کئی رہنما اور کارکن گرفتار کر لئے گئے، جماعت اسلامی نے مہنگے بجلی معاہدے اور اووربلنگ کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے ڈی چوک پر دھرنا دینے لیے تیاری کرلی ہے۔ دوسری جانب انتظامیہ نے راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگھم فیض آباد پر کنٹینرز لگا دیے جس کے بعد ریڈزون اور ڈی چوک جانے والے متعدد راستے سیل ہوگئے۔

جماعت اسلامی کے احتجاج کے سبب اسلام آباد کو سیل کر دیا گیا ہے ریڈ زون کے تمام راستے بند ہیں، مری روڈ اور فیض آباد میں بھی کنٹینرز رکھ دئیے گئے ہیں۔ جبکہ اسلام آبا میں اینٹی رائٹ فورس تعینات ہے۔

فیض آباد میں لگے کنٹینرز کے باعث کارکنوں کی اسلام آباد میں انٹری مشکل ہو گئی ایچ ایٹ سے قافلوں کی صورت میں ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کی گئی تو پولیس نے متعداد کارکنان کو دھر لیا۔

راولپنڈی لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں نے احتجاج کیا جبکہ بکتر بند گاڑی اور پولیس کی بھاری نفری فیض آباد مقام پر موجود ہے۔جہلم میں جماعے اسلامی کے کارکنان پر پولیس نے شیلنگ گی متعدد کارکنان دھر لئے گئے۔

اٹک۔جماعت اسلامی کا کے پی سے آنے والا قافلہ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے، پولیس نے موٹروے سے رکاوٹیں ہٹادیں، قافلہ حسن ابدال کے قریب پہنچ گیا۔

کبیروالا میں جماعت اسلامی کے قافلے کو موٹروے پر پولیس نے روک لیا، کارکنان نے سڑک پر دھرنا تو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
پشاور سے آنے والا جماعت اسلامی کا قافلہ ٹیکسلا پہنچ گیا، قافلہ براستہ موٹروے اسلام آباد کی جانب بڑھ رہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان سمیت دیگر قائدین کی رہائی کیلیے آج احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا لیکن اب پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج ملتوی کردیا ہے۔ علاوہ ازیں جے یو آئی مہنگائی کیخلاف ملک گیر احتجاج کر رہی ہے۔

اسلام آباد: جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ریڈ زون کو سیل کر دیا۔

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے مہنگی بجلی معاہدوں، اووربلنگ کے خلاف اسلام آباد ڈی چوک پر دھرنا دینے کا اعلان کر رکھا ہے جس میں شرکت کیلئے لوگوں کی بڑی تعداد اسلام آباد پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ شہر اقتدار میں دھرنا پر امن ہوگا، شرکاء ریلیف لئے بغیر واپس نہیں آئیں گے، حکومت دھرنے میں رکاوٹ نہ ڈالے، حالات خراب ہوئے تو حکومت ذمہ دار ہوگی، لوگ اپنے گھر کی چیزیں بیچ کر بل ادا کر رہے ہیں، عوام آئی پی پیز سے چھٹکارا چاہتے ہیں۔

ادھر اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیش نظر ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا ہے۔ریڈ زون کو سیل کرنے کیلئے اسلام آباد کے نادرا چوک، سرینا چوک، ایکس پریس چوک پر کنٹینرز لگا دیئے گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 کے نفاذ سے کسی احتجاج کی اجازت نہیں۔

دوسری جانب دھرنے کے پیش نظر پنجاب کے مختلف علاقوں میں پولیس نے چھاپے مار کر متعدد رہنماوٴں اور کارکنان کو گرفتار کر لیا۔

پولیس نے جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم کے گھر پر چھاپہ مارا، پولیس امیر العظیم کو گرفتار تو نہیں کر سکی تاہم ان کے ڈرائیور شوکت محمود کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئی۔
جماعت اسلامی کو دھرنے سے روکنے کیلئے پولیس نے امیر لاہور ضیاء الدین انصاری اور دیگر ذمہ داران کے گھروں پر بھی چھاپے مارے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کے سینئر رہنما امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ذمہ داران کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہیں، لاہور سمیت دیگر اضلاع میں پولیس گردی جاری ہے۔

Comments are closed.