یہ کیسا کنٹریکٹ ہے بند پاور پلانٹس کو ادائیگیاں اورپیسہ عوام سے وصول کیا جائے؟ اعجاز گوہر

55 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد : سابق نگراں وفاقی وزیر اعجاز گوہر ڈیڈ پلانٹس کو کروڑوں روپے کی ادائیگیوں پر عوام کی آواز بن گئے، چند دنوں میں اعجاز گوہر حکومتی فراڈ کا کچا چٹھا کھول دیا، غلط معاہدوں کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا.

نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ 23 ہزار 400 میگاواٹ کے نئے آئی پی پیز لگائے گئے۔ یہ کیسا کنٹریکٹ ہے کہ پلانٹ بند کر کے عوام سے پیسہ وصول کیا جائے۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ 52 فیصد پاور پلانٹ حکومت کے اور 48 فیصد پرائیوٹ سیکٹر کے ہیں، کہا کہ تمام بجلی گھر پرائیوٹائز کریں، ٹیک اور پے کی شرائط ختم کریں۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ ایسے پاور پلانٹ ہیں جن کو ایک ایک ہزار کروڑ روپے دیے گئے۔ 2.1 ٹریلین روپے پاور پلانٹس کو دینے ہیں۔

اس موقع پر سابق نگراں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ کیسا کنٹریکٹ ہے بند پاور پلانٹس کو ادائیگیاں اورپیسہ عوام سے وصول کیا جائے؟ اعجاز گوہر نے کہا کہ ہم کہہ رہے تھے انڈسٹری کا ٹیرف 9 سینٹ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب معلومات لی تو 240 ارب روپے سبسڈی دی جارہی تھی۔ ہمیں نہیں پتا تھا 240 ارب روپے دیا جا رہا ہے، اگر 240 ارب روپے ہم نکالتے واپس 9 سینٹ پر چلے جاتے۔

گوہر اعجاز نے کہا پچھلے سال 16 سینٹ کا ٹیرف رہا، 16 سینٹ پر انڈسٹری نہیں چل سکتی۔ برآمدات بجلی کا ریٹ ٹھیک ہونے تک نہیں بڑھ سکتیں.

Comments are closed.