سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قاتلانہ حملے میں زخمی، جوابی فائرنگ میں حملہ آور ہلاک

55 / 100

فوٹو:روئٹرز

پینسلوینیا: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قاتلانہ حملے میں زخمی، جوابی فائرنگ میں حملہ آور ہلاک ہو گیا، فائرنگ کا خوفناک واقعہ پینسلوینیا میں ایک ریلی کے دوران پیش آیا جب اچانک فائرنگ ہوگئی.

پینسلوینیا میں ایک ریلی کے دوران رپبلکن پارٹی کے رہنما ڈونلڈ ٹرمپ ایک ریلی میں شریک تھے، حملے کے بعد سیکریٹ سروس کے ایجنٹس سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے ساتھ حفاظتی حصار میں لے گئے.

اس حوالے سے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی اردو کے مطابق ریلی میں بنائی جانے والی ایک فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولیوں کی آواز آنے کے بعد سابق امریکی صدر نے اپنے دائیں کان کو ہاتھ لگایا اور انتہائی پھرتی سے نیچے بیٹھ گئے۔

حملے کے بعد سیکرٹ سروس کے ایجنٹس انھیں فوراً ہی سٹیج سے اپنے ساتھ ایک گاڑی کی طرف لے گئے جو ان کی منتظر تھی۔ جب انھیں گاڑی میں بٹھایا جا رہا تھا تو انھوں نے ہوا میں اپنا مکّا لہرایا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نےاپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ایک گولی ان کان کے ’اوپری حصے‘ کو چھو کر گزر گئی۔

لکھا کہ ’مجھے فوراً ہی پتہ چل گیا تھا کہ کچھ غلط ہوا ہے، میں نے سیٹی کی سی آواز سنی، گولیاں چلیں اور مجھے فوراً ہی محسوس ہوا کہ ایک گولی میری جِلد کو چیرتی ہوئی نکل گئی ہے۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کے کان پر خون واضح طور دیکھا جا سکتا تھا جب انھیں سیکرٹ سروس کے ایجنٹ اپنے ہمراہ لے کر جا رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق سیکریٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی نے بتایا ہے کہ ان کے ایجنٹس نے گولی چلانی والے مشتبہ شخص کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقع میں ایک راہگیر ہلاک اور دو زخمی بھی ہوئے،

سی بی ایس نیوز کے مطابق مرد حملہ آور رائفل سے لیس تھا اور اس نے ریلی کے مقام سے سینکڑوں میٹر دور سے کسی اونچے مقام سے گولیاں چلائیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اس حملے کی تحقیقات ایک قاتلانہ حملے کی کوشش کے طور کی جا رہی ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ جب حملہ آور کو پکڑنے کی بجائے مار دیا گیا ہے تو معاملہ کے سرا تک پہنچنا محال ہو گا.

Comments are closed.