گاڑی حادثہ کی ذمہ دار خاتون کی عدم گرفتاری پر احتجاج،پولیس کی شیلنگ،6 مظاہرین گرفتار
فوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد: گاڑی حادثہ کی ذمہ دار خاتون کی عدم گرفتاری پر احتجاج،پولیس کی شیلنگ،6 مظاہرین گرفتارکرلئے گئےٹریفک حادثہ میں جاں بحق نوجوان کو گاڑی کی ٹکرمارنے والی خاتون کی عدم گرفتاری کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہراحتجاج کیا گیا۔
مظاہرین نے بعد میں نیشنل پریس کلب کے باہرٹریفک جام کردی جس پر پولیس نے شیلنگ کی، کئی مظاہرین گرفتار کر لئے گئے۔
مظاہرین نے پہلے نیشنل پریس کلب کے باہر کیمپ لگا کر احتجاج ریکارڈ کروایا ان کا کہنا تھا کی شکیل کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ملزمہ با اثر ہیں جس کے باعث ان کی گرفتاری نہیں کی جارہی۔
رفاقت علی تنولی نامی شہری کا کہنا تھا کہ میرا بچہ شکیل تنولی اثرورسوخ رکھنے والے شخص کی بیٹی کی گاڑی کی ٹکر سے جان بحق ہوا جبکے 2سال گزر گئے ہیں آج تک انصاف نہیں مل رہا ملزمہ کو جلد گرفتار کیا جائے۔
اس کے بعد احتجاجی مظاہرین نے پریس کلب قریب سڑک پر ٹریفک کو روکا کر ٹائر جلا کر احتجاج شروع کردیا اور ڈی چوک جانے کا اعلان کیا۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا اور نامعلوم مقام منتقل کردیا بعد مظاہرین منتشر ہو گئے
رفاقت تنولی اور کچھ رشتہ داروں کو پولیس نے گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔ یاد رہے رفاقت تنولی 2022 سے اپنے 22 سالہ بیٹے کی موت پر عدلیہ سے انصاف مانگ رہا ہے۔
آج صبح سے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہا تھا۔ رفاقت تنولی کا کہنا تھا کہ اگر اس کو انصاف نا ملا تو وہ کل سپریم کورٹ کے سامنے خود کُشی کر لے گا۔
Comments are closed.