وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورہ پرروانہ

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف سرکاری دورہ چین کے لئے روانہ ہوگئے۔وزیرِ اعظم اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں چینی شہر شینزن جائیں گے۔ وزیرِ اعظم دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کے مابین شراکت داری کے فروغ کیلئے چین کے شہر شینزن میں بزنس فورم میں شرکت کریں گے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف چینی صدر عزت مآب شی جنپنگ اور چینی وزیرِ اعظم عزت مآب لی چیانگ کی خصوصی دعوت پر وزیرِ اعظم 4 سے 8 جون تک چین کا دورہ کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم کا دورہ ِ چین، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے اور پاکستان چین اسٹریٹجک و اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیرِ اعظم اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں چینی شہر شینزن جائیں گے۔ وزیرِ اعظم دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کے مابین شراکت داری کے فروغ کیلئے چین کے شہر شینزن میں بزنس فورم میں شرکت کریں گے. مزید برآں وزیرِ اعظم چینی ون ونڈو آپریشن کے مشاہدے کیلئے نانشان ون ونڈو کا دورہ بھی کریں گے. وزیرِ اعظم شینزن میں ہواوے کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ بھی کریں گے۔

وزیراعظم دورے کے دوسرے مرحلے میں وزیرِ اعظم بیجنگ جائیں گے۔ بیجنگ میں وزیرِ اعظم کی چینی اعلی قیادت سے ملاقات ہوگی. وزیرِ اعظم چینی صدر شی جنپنگ اور چینی ہم منصب، پریمئیر لی چیانگ سے ملاقاتیں کریں گے. وزیرِ اعظم چین اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے. وزیرِ اعظم بئیجنگ میں اعلی سرکاری عہدیداران، مختلف کمپنیوں کے سربراہاں اور چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات بھی کریں گے. بیجنگ میں وزیرِ اعظم عوامی-یادگار (Peoples’ Monument) کا دورہ بھی کریں گے۔

وزیرِ اعظم اپنے دورہ ِ چین کے آخری مرحلے میں چینی شہر شیان جائیں گے جہاں اعلی مقامی قیادت سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم چینی زرعی ترقی کے حوالے جدید ٹیکنالوجی کے مشاہدے کیلئے ماڈل فارمز و گرین ٹیکنالوجی کمپنیوں کا دورہ کریں گے۔

دورے کے دوران پاکستان اور چین کے مابین نہ صرف سی پیک کے دوسرے مرحلے، اسٹریٹجک شرکت داری بلکہ تجارت و سرمایہ کاری، دفاع، قومی و علاقائی سلامتی، توانائی، خلائی تحقیق، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و ہنر اور تقافتی شعبے میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی. وزیرِ اعظم شہباز شریف کا دورہ چین دونوں ممالک کی شراکت داری کو مزید مثبت سمت دینے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

Comments are closed.