رفح میں کسی بھی ممکنہ فوجی آپریشن سے قبل شہریوں کی حفاظت ناگزیرہے ،لائیڈ آسٹن

45 / 100

فائل:فوٹو

واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ سے ٹیلیفونک رابطے میں زور دیا ہے کہ رفح میں کسی بھی ممکنہ فوجی آپریشن سے قبل شہریوں کی حفاظت اور انسانی امداد کے بلاتعطل بہاوٴ کو یقینی بنانے کی "ناقابل تردید ضرورت” ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ریپبلکن کے زیر کنٹرول بل میں صدر جو بائیڈن سے اسرائیل کو ہتھیار بھیجنے کی حمایت کی جائے گی۔

امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ کے ساتھ غزہ میں امریکہ کی جانب سے محصورین کی امداد میں اضافے کے لیے ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں وزراء دفاع نے غزہ میں فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد میں اضافے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا، جس میں کارم شلوم اور رفح کراسنگ سے امداد کی ترسیل بھی شامل ہے، آسٹن نے رفح میں کسی بھی ممکنہ اسرائیلی فوجی کارروائی سے قبل فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور امداد کے بہاوٴ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ادھر امریکی ایوان نمائندگان نے ڈیموکریٹک صدر کی غزہ میں جنگ کے دوران شہریوں کے تحفظ کیلئے اسرائیل پر دباوٴ ڈالنے کے لیے بموں کی کھیپ بھیجنے میں تاخیر پر سرزنش کرنے کی کوشش کی۔

اسرائیل کو سکیورٹی امداد کی حمایت کرنے والے قانون کو ووٹنگ کے دوران 224 ووٹوں کے مقابلے میں 187 ووٹوں سے منظور کیا گیا جو کہ زیادہ ترجانبداری کی بنیاد پر تھا، 16 ڈیموکریٹس نے ہاں میں ووٹ دینے میں زیادہ تر ریپبلکنز میں شمولیت اختیار کی، جبکہ تین ریپبلکن اس اقدام کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

اگرچہ اس قانون کے موٴثر ہونے کاامکان نہیں ہے، لیکن اس کی منظوری اسرائیل کے تئیں پالیسی کے حوالے سے امریکی انتخابی سال میں گہری تقسیم کی عکاسی کرتی ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے جن میں زیادہ تر تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے جبکہ غزہ کی اکثریتی آبادی بھی اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہو چکی ہے۔

Comments are closed.