آزادکشمیرمیں پرتشدد احتجاج کام کرگیا،بجلی،آٹا سستا کردیا گیا،انٹرنیٹ بحال
فوٹو: سوشل میڈیا
مظفرآباد: آزادکشمیرمیں پرتشدد احتجاج کام کرگیا،بجلی،آٹا سستا کردیا گیا،انٹرنیٹ بحال ، وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے آزاد کشمیر کےلئے 23 ارب کا پیکیج منظور کیا جس کے بعد آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے پاگیا۔
جس کے بعد چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے مطابق آل جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں اور مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔
چیف سیکرٹری نےبتایا کہ آزاد جموں کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز بحال کردی گئی،حکومت آزادکشمیر نے آٹے کی قیمت میں کمی اور بجلی کے نئے نرخ کے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیے ہیں۔
آزاد کشمیر حکومت کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آٹے کی فی من قیمت 2 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے اور 20 کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
Kashmir People's March is on going towards capital city, #Muzzafarabad however owing to pressure of movement AjK Govt issued notifications for electricity & flour prices price reduction.
However negotiations are still going on and struggle continue. #RightsMovementAJK pic.twitter.com/8cLKyUPukJ
— Pakistan Trade Union Defence Campaign (@PTUDCofficial) May 13, 2024
بجلی بلز پر بھی عوام کو ریلیف مل گیاہے اور100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے اور 300 سے زائد پر 6 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کمرشل 300 یونٹ تک 10 روپے اور 300 سے زائد پر 15 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج ہوا اور مختلف شہروں سے قافلوں نے لانگ مارچ کیا۔
آزاد کشمیر میں احتجاج اور تصادم کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور100 زخمی ہوئے جب کہ مظاہرین بھی بڑی تعداد میں زخمی ہیں۔
آزاد کشمیر میں احتجاج کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری رہا
عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں بجلی بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری ہے۔پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے سرکاری ملازمین، دیہاڑی دار مزدوروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام ہڑتال کا چوتھا روز ہے جس کے سبب متعدد شہروں میں انٹرنیٹ ، موبائل فون سروس اور تعلیمی سرگرمیاں معطل جبکہ کاروباری مراکز اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے۔پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے سرکاری ملازمین، دیہاڑی دار مزدوروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے جس کیلئے آزاد جموں و کشمیر کے مختلف شہروں سے قافلے راولاکوٹ پہنچ گئے، لانگ مارچ کے شرکاء نے جگہ جگہ کھڑی رکاوٹیں ہٹا دی ہیں۔
ادھر گزشتہ روز آزاد کشمیر حکومت اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے۔سینئر رہنما جوائنٹ ایکشن کمیٹی سردار عمر نذیر کشمیری نے مارچ کو آگے بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
سردار عمر نذیر کشمیری نے جاری مذاکرات کو حکومتی جھوٹ اور فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹے کی سبسڈی کے علاوہ کسی دوسرے مطالبے کو حکومت نے ماننے سے انکار کر دیا، تمام قافلے اب مظفرآباد کی طرف مارچ کریں۔
دوسری جانب میرپور میں تصادم میں شہید ہونے والے سب انسپکٹر عدنان قریشی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
Comments are closed.