صہیونی فوج نے غزہ میں اقوام متحدہ کی گاڑی پر گولیاں برسادیں
فائل:فوٹو
غزہ :صہیونی فوج نے شمالی غزہ کے قریب اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ کردی واقعے پر عالمی ادارے نے اسے سرائیلی حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔یونیسیف کاکہناہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں، ورلڈ سینٹرل کچن کے المناک واقعے کے بعد بھی کسی کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جارہی، حالانکہ ہم اسرائیل کے تمام مطالبات اور تقاضے پورے بھی کرتے ہیں، یہ واقعہ ایک اور مثال ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے بتایا کہ اس کی ایک گاڑی شمالی غزہ میں داخل ہونے کا انتظار کر رہی تھی جب اس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔
یونیسیف کے ترجمان ٹیس انگرام بھی اس قافلے میں شامل تھی جو شمالی غزہ تک امداد پہنچانے کی کوشش کررہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گاڑیاں ایک چیک پوائنٹ پر کھڑی تھیں، ہم وہاں انتظار کر رہے تھے کہ ہمارے آس پاس فائرنگ ہونے لگی، اسرائیلی چوکی سے شہریوں پر گولیاں چلائی جانے لگیں جو وہاں چوکی سے بھاگ کھڑے ہوئے اور کئی گولیاں ہماری گاڑی پر بھی لگیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم واقعی خوش قسمت تھے جو جان بچ گئی، جہاں میں بیٹھی تھی وہاں تین گولیاں آکر لگیں، متعلقہ حکام کے ساتھ فائرنگ کا واقعہ اٹھایا گیا ہے، جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں یونیسیف کے عملے کے ساتھ پیش آیا یہ سب سے سنگین واقعہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں، ورلڈ سینٹرل کچن کے المناک واقعے کے بعد بھی کسی کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جارہی، حالانکہ ہم اسرائیل کے تمام مطالبات اور تقاضے پورے بھی کرتے ہیں، یہ واقعہ ایک اور مثال ہے۔
انگرام نے کہا کہ ہمارے قافلے کو شمالی غزہ جانے کی اجازت بھی دی گئی تھی اور اسرائیلی حکام کو قافلے کے بارے میں علم تھا۔ فائرنگ کے بعد اسرائیلی حکام نے قافلے کو آگے نہ جانے دیا اور بالآخر اسے رفح واپس جانا پڑا جس کے نتیجے میں ہمارے پاس موجود جان بچانے والا سامان شمالی غزہ کے بچوں تک نہیں پہنچ سکا۔
یونیسیف نے کہا کہ اس نے اس واقعے کو اسرائیلی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ یونیسیف نے ایکس پر لکھا “انتہائی افسوس کی بات ہے جان بچانے والی امداد کی فراہمی میں انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت امدادی کارکنوں کو تحفظ فراہم کرنے تک انسانی امداد ضرورت مند لوگوں تک نہیں پہنچ سکتی۔”
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں عالمی اداروں کے کارکنوں کو بھی بے دریغ نشانہ بناتی ہے۔ رواں ماہ کے شروع میں بھی غزہ میں خوراک فراہم کرنے والے ادارے ورلڈ کچن کے قافلے پر میزائل حملوں میں متعدد امدادی کارکن جاں بحق ہوگئے تھے جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے۔
Comments are closed.