آصف علی زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب،محمود اچکزئی کو شکست
فوٹو: فائل
اسلام آباد: آصف علی زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب،محمود اچکزئی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،مخلوط حکومت کی حکومتی جماعتوں کے امیدوار آصف علی زرداری نے مجموعی طور پر 411 الیکٹورل ووٹ حاصل کئے جبکہ محمود خان اچکزئی 181 الیکٹورل ووٹ لے سکے۔
صدارتی انتخاب میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق حکمران اتحاد کے امیدوار آصف زرداری بھاری اکثریت سے کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ پر مشتمل پارلیمان سے 255 اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے 119 ووٹ حاصل کیے۔
حکمران اتحاد کے آصف علی زرداری نے الیکٹرول کالج کے پنجاب اسمبلی میں 246ووٹ حاصل کئے، جبکہ سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی 100ووٹ حاصل کر سکے، صدارتی الیکشن کے دوران کل 6 ووٹ مسترد ہوئے۔
پنجاب اسمبلی میں پریزائیڈنگ آفیسر نثار درانی نے صدارتی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا،پنجاب اسمبلی میں کل 353 میں سے 352 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ تحریک لبیک نے پنجاب اسمبلی میں صدارتی الیکشن میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا،
سندھ اسمبلی سے آصف زرداری نے 151 ووٹ حاصل کیے،سنی اتحاد کونسل کے نامزد صدراتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے 09 ووٹ حاصل کئے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے منتخب امیدوار محمود خان اچکزئی نے 91 ووٹ حاصل کیے۔ آصف علی زرداری نے 17 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ایک ووٹ مسترد ہوا۔
اس بنا پر فارمولے کے تحت محمود خان اچکزئی نے 41 الیکٹورل ووٹ حال کیے جبکہ آصف زرداری نے 8 الیکٹورل ووٹ لیے۔اعث گنتی میں
بلوچستان اسمبلی میں آصف زرداری کے حق میں 47 ووٹ، محمود خان اچکزئی کو کوئی ووٹ نہیں ملا، حالانکہ کے بلوچستان کے ارکان اسمبلی کا فل ووٹ گنتی کیا گیا ہے تاہم بلوچستان کے امیدوارکو اپنے صوبے سے کوئی ایک ووٹ بھی نہ ملا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’حمایت کرنے والی تمام جماعتوں اور اراکین کے شکر گزار ہیں۔ آصف زرداری کو بلوچستان سے تاریخی کامیابی ملی ہے۔‘
بلوچستان اسمبلی کے 65 میں 62 ووٹ قابل استعمال تھے۔ 65 میں سے 47 اراکین نے اپنا ووٹ استعمال کیا، جبکہ 15 اراکین نے ووٹ نہیں دیا،بلوچستان نیشل پارٹی عوامی کے سربراہ میر اسد بلوچ نے صدارتی انتخاب سے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
اس سے قبل پولنگ کا آغاز سنیچر کو صبح دس بجے شروع ہوا۔ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں قائم پولنگ سٹیشنوں پر منتخب اراکین نے سہہ پہر چار بجے تک اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
صدارتی الیکشن میں ٹوٹل 696 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ ان میں 336 قومی اسمبلی، 100 سینیٹ اور 65 ہر صوبائی اسمبلی کے ووٹ ہیں،سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 398 اراکین میں سے 381 نے ووٹ ڈالا۔ 17 اراکین نے ووٹ نہیں ڈالا۔
صدارتی انتخاب میں جے یو آئی ف کے 12 اور جماعت اسلامی کے ایک رکن نے ووٹ نہیں ڈالا،
سنی اتحاد کونسل کے شبلی فراز ،اعجاز چوہدری اور اعظم سواتی نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جی ڈی اے کے سینیٹر مظفر حسین شاہ نے بھی ووٹ کا کاسٹ نہیں کیا۔
Comments are closed.