سابق ایم پی اے چوہدری عدنان قتل کیس کے اصل حقائق سامنے آگئے
فوٹو: فائل
راولپنڈی( آن لائن )سابق ایم پی اے چوہدری عدنان قتل کیس کے اصل حقائق سامنے آگئے ،اصل مجرموں کیخلاف کارروائی کی بجائے مشہور سیاسی خاندان اورمسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنماچوہدری تنویر کو ذاتی رنجش کی بناءپرکیس میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس کیس کے اصل حقائق کو مسلسل چھپایا جارہا ہے جس مرکزی ملزم انجم نامی شخص کوگرفتارکیا گیا اس سے بیان دلوایا گیا کہ اسے چوہدری تنویر نے قتل کرنے کا کہا ہے جبکہ دوسری طرف اس شخص انجم کی مجرمانہ ہسٹری ہے۔
اس کے خلاف بیس سے زیادہ ایف آئی آرز درج ہیں، دوسری طرف انجم نامی شخص کی گرفتاری ظاہرنہیں کی گئی جس پر اس کے ایک قریبی عزیز نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں پٹیشن دائر کی ہے۔
پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ انجم کوتین ہفتوں سے تھانے میں بند کرکے رکھا گیاہے اور اس کی زندگی کو خطرہ ہے انجم کی بازیابی یقینی بنائی جائے جس پرعدالت نے جمعہ صبح تک پولیس کو انجم کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
دوسری طرف پولیس اورتحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری عدنان کو قتل کرنے والے دو شوٹر کراچی سے پکڑے گئے ہیں اور انہوں نے چوہدری تنویر یا ان کی فیملی کا نام نہیں لیا تھا کیونکہ اس بارے کچھ معلوم نہیں تھا جبکہ انجم نے بھی صرف چوہدری تنویر کا نام لیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چوہدری تنویر اور اس کی فیملی کے افراد کو گرفتار کرنے کیلئے غیر قانونی طور پرراولپنڈی اسلام آباد میں بغیر اجازت اور وارنٹ چھاپے مارے گئے۔
اسی طرح پنڈی میں بھی مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ،چھاپوں سے متاثرہ افراد نے حکومت پنجاب اور راولپنڈی انتظامیہ سے سارے معاملے کی شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
Comments are closed.