ہم کسی بھی ملک کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارا فائدہ اٹھائیں، ڈونلڈ ٹرمپ

سیاسی پناہ ختم

50 / 100

فوٹو : سوشل میڈیا

واشنگٹن : نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا، ٹرمپ نے اپنے پہلے خطاب میں اپنی ترجیحات کا اعلان کیا اور جوبائیڈن کی موجودگی میں ان کے دور حکومت اور پالیسیوں پر تنقید کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے بھی شرکت کی، موسم کے باعث یہ تقریب کھلے میدان کی بجائے ہال میں کی گئی.

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیاسی پناہ اور پیدائشی حق کی شہریت اب رد کی جائے گی، خدا نے مجھے اس لئے محفوظ رکھا کہ امریکا کو پھر سے عظیم بناؤں گا، عوام پر ٹیکس کم اور مہنگائی ختم ہوگی، امریکا کے دشمنوں کو شکست دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن بیدخل کریں گے، تمام ممالک پر ٹیکس ہوگا، کوئی ملک ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں ہوگا ، پاناما کینال پر واپس قبضہ لیں گے ، انہوں نے خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا بنانے اور جنوبی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی اور قومی توانائی ہنگامی حالت نافذ کرنے کے اعلانات بھی کئے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے دستبردار ہوگا، حکومتی سنسرشپ ختم ہوگی، سرکاری طور پر صرف مرد اور عورت 2 جینڈرز ہوں گے تیسری کوئی جنس نہیں، مریخ پر خلائی مشن اور خلاء نورد بھیجیں جائیں گے.

امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام ملک سے نفرت سکھا رہا ہے، محکمہ انصاف سے کرپشن کا صفایا کردونگا، بنیاد پرست اور بدعنوان اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے شہریوں سے دولت چھین لی۔

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب میں امیگریشن قوانین، گرین پالیسی کے خاتمے، خام تیل کی پیداوار بڑھانے اور دیگر ممالک پر ٹیکس و ٹیرف عائد کرنے سمیت دیگر اقدامات کے حوالے سے فوری احکامات جاری کرنے کا وعدہ کیا۔

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں سنہرے دور کا آج سے آغاز ہو گیا ہے، آج سے ہمارا ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا، اور دنیا بھر میں دوبارہ اس کی عزت کرائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارا فائدہ اٹھائیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ میں ہر ایک دن میں ’امریکا سب سے پہلے‘ کے نظریے پر کار بند رہیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے، مزید کہا کہ ہماری ’اولین ترجیح‘ ایک آزاد، قابل فخر اور خوشحال قوم بنانا ہے، امریکا جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقتور، مضبوط اور غیر معمولی ہو جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 ’آزادی کا دن‘ قرار دے دیا، جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی، نیشنل انرجی ایمرجنسی ، خام تیل کی بھرپور پیداوار کے اعلان کئے۔

امریکی فوج کو طاقت ور ترین بنانے کا عزم، مریخ پر امریکی جھنڈا لہرانے کا منصوبہ، گرین پالیسی کے خاتمے کا اعلان، امریکا میں آزادی اظہار رائے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ پر امید ایوان صدر میں واپس آئے ہیں کہ ہم قومی کامیابی کے ایک سنسنی خیز نئے دور کے آغاز پر ہیں، مزید کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی کی لہر پھیل رہی ہے، امریکا کے پاس پوری دنیا میں فائدہ اٹھانے کا موقع ہے، جو پہلے کبھی نہیں تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اعتماد کے بحران کا سامنا ہے، کئی برسوں سے ایک بنیاد پرست اور بدعنوان اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے شہریوں سے طاقت اور دولت چھین لی ہے جبکہ ہمارے معاشرے کے ستون ٹوٹ چکے ہیں اور بظاہر مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ حکومتیں امریکی شہریوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہیں، اور خطرناک مجرموں کو پناہ اور تحفظ فراہم کیا ہے، جو دنیا بھر سے ہمارے ملک میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے تباہی کے وقت ڈیلیور نہ کرنے اور تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ وسائل استعمال کرنے پر امریکی صحت عامہ کے نظام پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آج سب چیزوں کی تبدیلی شروع کرنے کا دن ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا کہ اس لمحے سے امریکا کا زوال ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں سے 250 سالہ تاریخ میں کسی بھی صدر سے زیادہ مجھے آزمایا اور چیلنج کیا گیا، اور میں نے اس سب سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

اپنے اوپر پینسلوینیا میں قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے خدا نے بچایا تاکہ میں امریکا کو دوبارہ عظیم بناسکوں‘، جس پر حاضرین نے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں۔ نومنتخب امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ محب وطن امریکیوں کی ہر ’نسل، مذہب، رنگ‘ کے شہریوں کے لیے امید، خوشحالی اور تحفظ لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد اب امریکا واپس لوٹ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں کہا کہ تمام غیر قانونی لوگوں کا داخلہ آج سے روک دیا جائے گا، ’لاکھوں جرم کرنے والے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو شروع کر دیا، جہاں سے وہ آئے تھے‘۔

امریکی صدر نے کہا کہ وہ اپنی ’میکسیکو ’ کی پالیسی کو بحال کریں گے اور ’پکڑو اور چھوڑ دو‘ کے رواج کو ختم کر دیں گے، مزید کہنا تھا کہ میں اپنے ملک پر تباہی پھیلانے کے لیے آنے والوں کو روکنے کے لیے جنوبی سرحد پر فوج بھیجوں گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل انرجی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی کابینہ کے تمام اراکین کو ہدایت دوں گا کہ ریکارڈ مہنگائی کو شکست دیں، اور فوری طور سے قیمتیں اور لاگت کو نیچے لائیں، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ زیادہ اخراجات اور توانائی کی بڑھتیں قیمیتں ہیں.

Comments are closed.