پی ٹی آئی 9 مئی کی طرح اشتعال کے جال سے بچ گئی، آفریدی نے گالی سے جواب نہ دیا

فوٹو : سوشل میڈیا

پشاور : پی ٹی آئی 9 مئی کی طرح اشتعال کے جال سے بچ گئی، آفریدی نے گالی سے جواب نہ دیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہماری تربیت میں گالی دینا شامل نہیں ہے تاہم عمران خان کو کچھ ہوا تو نہ صرف میں بلکہ صوبے کے تمام پختون کھڑے ہو جائیں گے.

حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہاہے کہ سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، بانی چیئرمین عمران خان کے خوف سے آئین میں ترامیم لائی جارہی ہیں، پاکستان کے مفاد میں جو ہوگا ہم کرینگے،اِنہیں تکلیف ہوتی ہے تو ہم بھی اُنہیں تکلیف پہنچائیں گے.

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس نہ ہونے یا بیس گورننس کی باتیں کی جاتی ہیں حالانکہ انہیں معلوم نہیں کہ صرف خیبرپختونخوا میں گورننس ہے اسلئے تو عوام نے ہمیں تیسری بار منتخب کیا.

انھوں نے کہا کہ گورننس وہاں نہیں ہے جہاں آئی ایم ایف نے چارج شیٹ دی ہے،پانچ ہزار تین سو ارب کوئی اپنے جیب سے نہیں لایا، یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جو ملک پر قابض ایلیٹ مافیا نے چوری کیا ہے ،یہ پیسے ہم آپ کو کھانے نہیں دینگے.

کہا "یہ کہتے ہیں کے پی سیکورٹی معاملات پر سیریس نہیں ہے” ،سیریس تو آپ نہیں اس لئے تو آپریشنز اور ڈرونزحملے ہورہے ہیں، قصور ہمارا نہیں، آپ اپنی پالیسیاں تبدیل کریں۔

اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے کہا ہم ایسا پاکستان چاہتے جہاں قانون کی بالادستی ہو، لڑائی فائنل مرحلے میں داخل ہوچکی،پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھمکی سے عمران خان اور اسکے ساتھیوں کو جھکا دینگے تو ہم نہیں جھکیں گے۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم پاکستان کو نہیں توڑنا چاہتے ہیں، اگر بانی تحریک انصاف ٹھیک نہیں تھے تو انہیں کیوں وزیراعظم بنایا گیا؟ آج وہ تمہارے جبر کیخلاف کھڑا ہے تو آپ اسکو زبردستی پیچھے کررہے ہیں،آپ نے ہمارے مائنز پر قبضہ کیا ہے۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ عوام نے شہباز شریف کو مسترد کیا تھا لیکن ان کو وزیراعظم بنایا گیا، عدلیہ کو مفلوج کیا گیا ،پی ٹی آئی آئین و قانون کی بالادستی کیلئے کھڑی ہے، پاکستانی عوام سے ووٹ کا حق چھین کر طاقتور حلقوں نے فیصلہ کیا کہ عوام کے پاس ووٹ کا حق نہیں ہوگا، افغان بارڈر کو جلد از جلد کھولا جائے۔

اسد قیصر کی تقریب کے دوران کارکنوں نے ڈی چوک کی نعرہ بازی شروع کی جس پر انہوں نے کہا کہ ڈی چوک کی خواہش جلد پوری ہو جائیگی۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہمارا ذہنی مریضوں سے مقابلہ ہے جو پاکستان کی سالمیت کیلئے تھریٹ ہیں ، عمران خان چاہتے ہیں کہ قانونی کی حکمرانی ہو، ملک کے فیصلہ اسلام آباد میں ہو، بانی پی ٹی آئی یہ جنگ جیتیں گے۔

تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ بانی عمران خان کیخلاف بیانیہ انکے منہ پر مارا جائیگا، اسٹیبلشمنٹ نے ہماری حکومت گرائی مگر ہم نے پھر بھی پاکستان زندہ باد نعرہ لگایا، ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، گولیاں چلائی گئیں ، پھر بھی ہم ملک کے ساتھ کھڑے رہے۔

تحریک تحفظ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ نواز کھو کھر نے کہا کہ پریس کانفرنس میں مقبول سیاسی رہنماء کو غدار قرار دیا گیا،ہم اسکی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما عاطف خان نے کہا کہ ہم سے انتخابی نشان اور سیٹیں لی گئیں، اب ہمارے قائدین کو جیلوں میں ڈال کر ہمیں سیکورٹی خطرہ قرار دے رہے ہیں، یہ پہلی بار نہیں کہ کسی سیاسی لیڈر کو سیکورٹی ریسک قرار دیا گیاہو یہ پہلے فاطمہ جناح کو بھی کہہ چکے ہیں۔

Comments are closed.