پاکستان کے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے دبئی میں بحریہ ٹاؤن ہیڈ آفس کا افتتاح کر دیا

52 / 100

فوٹو : فائل

دبئی : پاکستان کے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے دبئی میں بحریہ ٹاؤن ہیڈ آفس کا افتتاح کر دیا، چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کے بیرون ملک پراجیکٹ ہیڈ آفس کے افتتاح کی تقریب میں رئیل اسٹیٹ سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔

اس حوالے سے چیف ایگزیکٹو آفیسر بحریہ ٹاؤن احمد علی ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن صرف دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں شامل نہیں ہورہا بلکہ مارکیٹ کی قیادت کرنے پہنچا ہے۔

احمد علی ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کا مقصد نئے معیار کی الٹرا لگژری زندگی متعارف کروانا ہے، پروجیکٹ میں ٹاؤن ہاؤس، اپارٹمنٹس، اسکول اور کالج تعمیر کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیڈ آف گلوبل سیلز نے کہا کہ پروجیکٹ میں پارکس، کیمونٹی ہالز اور اسپتال تعمیر کیا جائے گا، بحریہ ٹاؤن کے زیر اہتمام متحدہ عرب امارات میں بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے .

واضح رہے کہ بحریہ ٹاون کے مالک ملک ریاض اپنے اور سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف 190 ملین پاونڈ کے اس کیس میں اشتہاری قرار دئیے گئے تھے جس کی رقم پاکستان کو واپس کی جاچکی ہے.

پاکسان کے پراپرٹی ٹائیکون القادر ٹرسٹ کیس میں اشتہاری قرار دیے گئے جس میں سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف رہنما عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر بھی کیس کا فیصلہ عدالت نے محفوظ کر لیا ہے.

الزام ہے کہ انھوں نے بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے سینکڑوں کنال پر محیط اراضی اُس 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض حاصل کی، جس کی شناخت برطانیہ کے حکام نے کی تھی اور یہ رقم پاکستان کو واپس کر دی تھی۔

اس کیس میں عمران خان، بشری بی بی، ملک ریاض، احمد علی ریاض و دیگر کو ملزم قرار دیا گیا ہے۔ گزشتہ برس نو جنوری کو احتساب عدالت نے ملک ریاض اور اُن کے بیٹے احمد علی ریاض سمیت پانچ دیگر شریک ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے پاکستان میں موجود اُن کی جائیدادیں منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے.

گزشتہ سال مئی کے آخری ہفتہ میں ملک ریاض نے ایکس پر بیان میں الزام لگایا تھا کہ راولپنڈی میں ان کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے ہیں اور ان پر عمران خان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے دباو ڈالنے کیلئے ایسا کیا جا رہا ہے لیکن میں گواہ نہیں بنوں گا.

Comments are closed.