وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ کی ڈیڈ لائن دینے والی حکمران جماعتیں اپنا امیدوار نہ لاسکیں
فوٹو : فائل
مظفرآباد : وزیراعظم آزاد کشمیر کو استعفیٰ کی ڈیڈ لائن دینے والی حکمران جماعتیں اپنا امیدوار نہ لاسکیں ، تمام تر دعووں کے باوجود سیاسی بحران شدید ہونےلگا، ایک ہفتہ اسی کشمکش میں گزر گیاہے۔
آزاد کشمیر کے وزیراعظم انوارالحق نے دباو قبول کرنے کی بجائے واضح کردیا تھا کہ آئین میں جو طریقہ کار ہے فالو کریں ایوان میں میرے خلاف اعتماد کی تحریک لائین اور مجھے ہٹا دیں ۔
لیکن شاید وہ اس بات سے آگاہ تھے کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ خود سیم پیج بر نہیں ہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے اندر بھی اختلف رائے ہے جس کے سبب وزیراعظم کی تبدیلی چیلنج بن گیاہے ۔
آزاد کشمیر کا سیاسی بحران ابھی حل نہیں ہو سکا، وزیراعظم کی نامزدگی پر پیپلز پارٹی قیادت میں اختلافات پیدا ہو گئے، وفاقی حکومت نے تشویش کا اظہار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایک شخصیت چودھری یاسین اور دوسری فیصل راٹھور کو لانا چاہتی ہے، دونوں ناموں پر ڈیدلاک برقرار رہا تو لطیف اکبر کا نام بھی آسکتا ہے، وزیراعظم کی نامزدگی کا معاملہ صرف پیپلزپارٹی ہینڈل کررہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر کی وزارتِ عظمیٰ کے لیے ناموں پر ڈیڈ لاک آج ختم ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس آج شام 4 بجے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا،صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی تمام قیادت اجلاس میں شریک ہو گی، آزاد کشمیر میں نئے قائدِ ایوان کے حوالے سے اہم فیصلہ متوقع ہے، مشاورت کے بعد حتمی نام کا اعلان کیا جائے گا۔
Comments are closed.