اسرائیل کی غزہ پر بمباری، 46 معصوم بچوں سمیت 104 فلسطینی شہید،253 افراد زخمی

فوٹو : فائل

غزہ: اسرائیل کی غزہ پر بمباری، 46 معصوم بچوں سمیت 104 فلسطینی شہید،253 افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں ماؤں کی چیخیں اور بچوں کی سسکیاں فضا میں گونج اٹھیں۔

عرب میڈیا کے مطابق نیند میں سوتے بچے، ملبے تلے دفن، غزہ کی رات موت کی رات بن گئی، صیہونی حملوں سے ایک دن میں 104 فلسطینی شہید، غزہ کی گلیاں لہو سے بھر گئیں۔

شہدا میں 46 معصوم بچے بھی شامل ہیں، 253 افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کا آسمان آگ اور دھوئیں سے ڈھک گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے، طبی عملہ آنسو چھپاتے ہوئے امداد میں مصروف ہے۔ فلسطین میں شہدا کی مجموعی تعداد 68 ہزار 643 ہوگئی، 1 لاکھ 70 ہزار 655 فلسطینی زخمی ہوئے۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز نے عرب میڈیا کا حوالہ دے کررپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل سیزفائر کا دعویٰ کرتا ہے مگر غزہ بھر میں گولیاں اب بھی چل رہی ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو سدھرنا ہوگا، انسانی لاشوں پر سیاست بند کرے، حماس درست رویہ اختیار کرے ورنہ اسے ختم کر دیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس نے رفاہ میں اسرائیلی فوج پر حملے کا الزام مسترد کر دیا جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بربریت بند نہ ہوئی تو یرغمالی کی لاش کی حوالگی مؤخر کر دیں گے۔

نیتن یاہو کے حکم پر اسرائیل نے غزہ شہر پر دوبارہ فضائی حملے شروع کئے

غزہ : گزشتہ روزاسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے حکم پر اسرائیل نے غزہ شہر پر دوبارہ فضائی حملے شروع کر دیےحماس نے جنگ بندی کے ضامن ممالک سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خطے میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی فوج کو غزہ پر فوری اور ”طاقتور حملہ“ کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد غزہ میں کم از کم تین فضائی حملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ صابرہ میں حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے مرکزی حصے اور اطراف میں کم از کم تین فضائی حملے کیے ہیں۔ ترجمان کے مطابق، ”قابض افواج جنگ بندی کے باوجود غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہیں۔“

سول ڈیفنس غزہ کے مطابق فضائی حملہ غزہ کےاسپتال کےقریب کیاگیا، صابرہ میں حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ غزہ شہر کے جنوب میں حملے میں 2 افراد شہید ہوئے۔ وسطی غزہ کے دیر البلح کے مشرقی حصوں پر بھی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔

ادھر حماس نے رفح میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ ترجمان کے مطابق اسرائیل نے اسی واقعے کو جواز بنا کر غزہ پر فضائی حملے کیے، جو جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

حماس نے کہا کہ حالیہ حملے اور رفح کراسنگ کی بندش اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ ترجمان نے جنگ بندی کے ضامن ممالک سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی ماہرِ خارجہ امور ولیم لارنس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تازہ فضائی حملے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا اہم امتحان ثابت ہوں گے۔

الجزیرہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اگر نیتن یاہو حکومت محدود فضائی کارروائیوں سے آگے بڑھ کر دوبارہ جنگ شروع کرتی ہے تو واشنگٹن کو غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق اپنے عزم کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی ”واضح خلاف ورزی“ کی ہے، جس کے بعد انہوں نے اسرائیلی دفاعی افواج کو غزہ میں طاقتور اور فیصلہ کن کارروائی کی ہدایت دی۔

نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب انہیں اطلاع ملی کہ حماس نے جنوبی غزہ میں اسرائیلی افواج پر فائرنگ کی ہے اور مغویوں کی لاشوں کی واپسی کے حوالے سے بھی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے.

نیتن یاہو نے جنگ بندی معاہدہ کے باوجود غزہ پر فوری شدید حملوں کا حکم دیدیا

تل ابیب : اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی معاہدہ کے باوجود غزہ پر فوری شدید حملوں کا حکم دیدیا،اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملوں کا جواز بنانے کیلئے حماس پر خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے.

نیتن یاہو نے حماس پر امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے فوج کو غزہ کی پٹی پر شدید حملے کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسرائلی وزیراعظم نیتن یاہوغزہ جنگ بندی پر مزاکرات کےلئے وفد قطر بھیجنے پر آمادہ ہوگئے

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "سیکیورٹی مشاورت کے بعد نیتن یاہو نے فوج کو غزہ کی پٹی میں فوری طور پر طاقتور حملے کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اسرائیل نے حماس پر لاشوں کی واپسی اور باقیات کو "دوبارہ دفنانے” کا الزام لگایا ہے
آج صبح تک حماس کی طرف سے واپس کی گئی لاش کی شناخت نہیں ہو سکی ہے.

حکام کو بڑھتا ہوا شبہ ہے کہ یہ غزہ میں ابھی تک موجود 13 مردہ یرغمالیوں میں سے کسی کی بھی نہیں ہو سکتی۔

غزہ میں تاحال 13 اسیران کی لاشیں موجود ہیں۔ حماس نے کہا کہ اس سے قبل اس نے ایک مغوی کی باقیات برآمد کی ہیں جسے وہ آج شام حوالے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ پہلے ہی خدشات ظاہر کئے جارہے تھے کہ اسرائیل اپنے یرغمالی واپس کرکے جارحیت شروع کر دے گا، اگر یہ حملے شروع کئے گئے تو یہ امریکی صدر ٹرمپ اور مسلم ممالک کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہوں گے جنھوں نے یقین دہانی لئے بغیر معاہدے کا خیرمقدم کیا.

Comments are closed.