قومی اسمبلی میں عددی برتری کاامتحان

محبوب الرحمان تنولی

پی ڈی ایم کے رہنما جب کہہ رہے تھے کہ اسٹیبلشمنٹ سینیٹ انتخابات میں غیر جانبدار ہے تو وطن عزیز کے حالات سے روشناس لوگ سمجھ گئے تھے کہ غیر جانبدار ہوں یا نہ ہوں۔۔ پی ڈی ایم رہنماوں کو گرین سگنل ضرور ملاہے۔۔وہ جن کے ہاتھوں میں سب سیاستدان کھیلتے ہیں وہ ایک پتہ چھپا کر ضرور رکھتے ہیں۔۔۔ ہماری ضعیف سی آواز جو شاید اوپر تک نہیں پہنچتی لیکن عوام کوسماجی رابطے کے پلیٹ فارم سے پہلے ہی رجسٹرڈ کرایا تھا کہ عمران خان کو پارلیمنٹ میں مضبوط نہیں ہونے دیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی خفیہ ووٹ کی وکالت۔ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اور پی ڈی ایم کو کھل کر کھیلنے کا روڈ میپ دیا گیا۔۔مقصد حکومت کو محض شکست دینا ہی نہیں تھا بلکہ یہ بھی باور کرانا مقصود تھا کہ آپ کی یہ ، اوقات ہے۔۔۔حد میں رہا کریں۔۔سینیٹ میں فتح دراصل ، ووٹ کو عزت دو،، والوں کی بھی شکست ہے۔ ایک طرف وہ۔۔ٹارگٹڈ غیر جانبداری ۔۔ پر بغلیں بجا رہے ہیں۔۔ مریم نواز صاحبہ نے مشورہ دیا ہے کہ عمران خان کی شکست پر سکیورٹی اداروں کو میٹنگ کرنی چایئے۔۔یہ ہے ووٹ کو عذت دو؟ یہ ہے آپ کی جمہوریت پسندی؟ مطالبہ کس سے اور کیا کررہی ہیں؟

پوری قوم کے سامنے پی ڈی ایم نے پرانا حربہ آزمایا۔۔ بندے ساتھ ملا لئے ۔۔کیا قوم کو سمجھ نہیں آتی کہ آپ کا سیاسی مکتبہ فکر کیاہے؟
آپ پہ الزامات کیا تھے اور کیا ہیں؟ نکلنا تو دور کی بات آپ گندے نظام سے نکلنے کی نیت بھی نہیں کررہے ۔۔ وہ اس لئے کہ آپ کو وہی سوٹ کرتاہے۔۔ احتجاج اور جلسوں کا جلوس تو آپ نے مینار پاکستان پر خود نکلتے دیکھ لیا تھا۔ اسی لئے استعفوں کے آر پارسے واپسی کی۔۔ صاف ظاہر ہے ۔۔ اسٹیبلشمنٹ آج آپ کو انگلی پکڑائے تو آپ کی جمہوریت پسندی ۔ آئین پرستی ۔جمہور کے نعرے جھاگ کی طرح بیٹھ جائیں۔۔ آپ کے ٹوئٹر تک خاموش ہو جاتے ہیں۔

ماضی میں کے پی کے ارکان اسمبلی کو خریداگیا۔۔ اس بار سندھ میں جو کچھ ہوا۔۔ مرکز میں جو نتیجہ سامنے آیا سب کے پیچھے پیپلز پارٹی ہے ۔ ۔یوسف رضا گیلانی نے دھڑلے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا میں جیتا ہوا ہوں۔۔ اس ایوان سے جہاں نمبر گیم میں پوری اپوزیشن160اور حکومت 181کے ساتھ موجود ہے۔۔اگر آپ کو اتنا ہی مان ہے اپنی سیاسی بصیرت اور چال بازیوں پر فخر ہے تو پھر دکھائیں اپنے کرتب۔
وزیراعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ لینے کااعلان کیاہے۔ ۔آپ چھپ کر جو جادو چلاتے ہیں سرے عام ہنر دکھائیں کہ اعتماد کی تحریک کو ،،عدم اعتماد،، میں بدل دیں اور عمران خان سے جان چھڑا لیں۔

آپ کو تو چھپ کر وار کرنے ۔ جمہوری ، انتظامی ، سیاسی اور اخلاقی حقوق سلب کرنے کا ہنر آتاہے۔۔ آئین کی تعظیم اور اخلاقی اقدار کا آپ سے کیا تعلق؟ اس نظام پر اگر گزشتہ کئی دہائیوں سے آمریت کے سائے ہیں تو آپ جیسوں کی وجہ سے ۔۔۔ جو مطلب کیلئے ۔ ووٹ کو عذت دینے، کے نعرے لگاتے ہیں اور سکیورٹی اداروں کو میٹنگ بلانے کا مشورہ دینے میں ایک منٹ بھی نہیں سوچتے کہ آپ عوام کے درمیان ہوں تو کیا نعرہ لگاتے ہیں؟۔ ۔ آپ کو ایک لمحے کیلئے بھی یہ خیال آیاکہ۔۔ ہم سے ہمارے حمایتی عوام سوال کرسکتے ہیں کہ جب آپ ، ووٹ کو عزت دو، کی بات کرتے ہیں تو پھر سکیورٹی اداروں کو میٹنگ کا مشورہ کیوں دیتے ہیں؟

اپنے مقابل شخص کو دیکھیں جسے آپ ۔ یوٹرن۔ تابعدار خان۔ طالبان خان۔ یہودیوں کا ایجنٹ ۔ سلیکٹڈ اور نہ جانے کیا کیا نام دیتے ہیں اس میں کتنی اخلاقی جرت ہے۔۔ اس نے جہاں شکست ہوئی وہیں کھڑے ہو کر اعتماد کا ووٹ لینے کااعلان کردیا۔۔ آپ کو کچھ کہنے کی بجائے اپنے ارکان اسمبلی کو لتاڑا۔۔۔ اور للکارا کہ جسے میں پسند نہیں ہوں میرے ساتھ نہیں چل سکتا۔۔ اخلاقی جرت کامظاہرہ کرے اور وہ مجھے ووٹ نہ دے۔۔مخالف کھڑا ہو جائے میں اس کی عزت کروں گا۔۔ورنہ ایسے موقعوں پر تو ہم نے ماضی کے حکمرانوں کو ناراض ساتھیوں کے پاوں پڑتے دیکھاہے۔

یہی نہیں اس نے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرا دیا۔۔ وہ الیکشن کمیشن جو الیکشن سے پہلے منظر عام پر آنے والی ویڈیوزاور ووٹ ضائع کرنے کے طریقے بتانے والوں کی آوازوں پربھی گونگا بہرہ ہو کر تماشا دیکھتا رہا۔۔ جس نے سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے باوجود بلیٹ پیپر پر ،،بار کوڈ،، تک لگانا گوارہ نہیں کیا ۔۔ بلکہ یہ اعلامیہ جاری فرمایا کہ کوئی بھی تجربہ آئندہ انتخابات میں کریں گے اس دفعہ پرانا طریقہ استعمال ہوگا۔۔ اور پرانے طریقے کی رولنگ میں وہی پرانے حربے۔۔ وہی ووٹ کی بولی لگ گئی۔۔نتائج سب کے سامنے ہیں۔۔ اور جب عددی برتری دکھانے کا اصل موقع آیا ہے تو اپوزیشن بائیکاٹ کی بات کررہی ہے۔

کرپشن ، سودے بازیاں۔ ہیر پھیر، ڈیلنگ ، کمیشنز خوری، سلیکشن حتیٰ کہ اس بدبودار نظام کی ہر خرابی کے پیچھے ایک پارٹنرشپ ہے۔۔ جی ہاں شراکت۔۔ اس شراکت میں اس نظام سے مستفید ہونے والے چند سیاستدان۔ مٹھی بھر ایمپائرز۔ سگنل آپریٹرز یعنی بیورو کریسی شامل ہیں۔۔ جو سب سٹیک ہولڈرز ہیں۔۔ ایک دوسرے کو پھنساتے بھی یہی ہیں نکالتے بھی یہی ہیں۔۔ ان کو پتہ ہے اس جنگ سے ہی ان کا کاروبار بھی چلتاہے۔۔ شفافیت اور آئین کی پیروی ان کو ۔۔وارا ۔۔ نہیں کھاتی۔۔عمران خان کو بھی اب سمجھ آگئی ہو گی کہ جو حمایت لے کر دیتے ہیں وہ حمایت اپنی شرائط پر برقرار رکھتے ہیں۔۔یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ سہارے ڈھونڈ کر اوپر آئیں اور پھر،، طرم خان،، بننے کی کوشش کریں۔

عمران خان کو یا تو اس نظام کے خلاف یہیں ڈٹ جانا ہو گا۔۔ جیسا کہ انھوں نے گزشتہ روز اعلان کیاہے کہ وہ اس اصول کیلئے اپوزیشن میں بھی بیٹھنا گوارہ کرسکتے ہیں۔۔ یا پھر نئے سرے سے نئے نعرے کے ساتھ باری شروع کرنی ہوگی۔۔لیکن خدارا ۔۔ ن لیگ کی طرح ووٹ کی عذت مانگتے ۔۔ سکیورٹی اداروں سے میٹنگ کا مطالبہ نہ کرنا۔۔ کیوں کہ اس طرح آپ کی سوچ اور گمان میں چھپی آلودگی سامنے آ جاتی ہے۔۔لیڈر وہ ہوتاہے جو اپنی سوچ اوراپنے زور بازو سے نظام بدل سکے ۔۔ یا اپنے موقف پر قائم رہے۔

جب آپ اسٹیبلشمنٹ میں تنقید کرتے کرتے اچانک ۔۔ اعلان کردیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہو گئی ہے۔۔۔ ووٹ کو عزت دو۔۔ کا شور کرتے کرتے یک دم بولتے ہیں۔۔۔ عمران خان کو پارلیمنٹ میں شکست ہوگئی ہے اب سکیورٹی ادارے میٹنگ بلائیں ۔۔تو پھر آئین ٹوٹنے کے زمہ دار بھی آپ ہی ہوتے ہیں۔۔ آپ ہی ہوتے ہیں جو پہلے آوازیں کس کرانھیں بلاتے ہیں اور جب وہ آتے ہیں تو پھر چیخیں مارتے ہیں۔۔آپ ایک موقف پر قائم کیوں نہیں رہتے ؟ اس لئے کہ آپ کی عوام میں پذیرائی نہیں ہوتی ۔ اعتماد نہیں ہوتا۔

گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اور دو۔۔ کا موقع تو اب آیا تھا۔۔ آپ نے مرکز میں مشیر خزانہ کو شکست دے کرایوان میں عددی برتری دکھائی دی۔۔ اگر یہ عددی برتری جعلی نہ ہوتی تو آپ اعتماد کی تحریک کو،، عدم اعتماد،، ثابت کرتے۔۔ عمران خان کو اٹھا کر پھینک دیتے۔۔مگر کیسے؟۔۔ووٹ بیچنے والوں نے تو صرف ایک ڈیل کے پیسے پکڑے تھے ۔۔۔ وہ تو سامنے آنے کی جرات نہیں کرسکتے۔۔ پھر آپ پلٹیں گے پنجاب کی طرف۔۔ وہاں شاید آپ کو ۔ ۔نظر آرہا ہے کہ بکنے والے مل سکتے ہیں۔۔ ۔کوئی جماعت یہ کیوں نہیں سوچتی کہ آپ کی صفوں میں جوبکنے والے200لوگ ہیں یہی سارے سسٹم کو کمزور کرتے ہیں۔ ان کی تاریخ دیکھیں کبھی ادھر کبھی ادھر۔۔ کبھی اشارے پر کبھی سودے بازی سے۔

ووٹ کو عزت مل سکتی ہے۔۔ آئین کی بالا دستی ہو سکتی ہے۔۔لیکن نیک نیتی کے ساتھ۔۔یہ اختیار آپ کے اپنے پاس ہوتا ہے لیکن آپ دوسرے سے مطالبے کرتے پھرتے ہیں کہ ۔ ووٹ کو عزت دو۔۔ کیا آپ خود ،، ووٹ کو عزت دیتے ہیں؟ اگر آپ کے پاس اصول اور بصیرت ہوتو یقینا آپ پہلے خود ۔۔ ووٹ کو عزت دیں ۔۔ کیونکہ جن سے آپ ۔۔ ووٹ کو عزت دو ۔۔ کے مطالبے کرتے ہیں ان کے سامنے آپ ووٹ کی بولیاں لگاتے ہیں۔۔ آئین اور ووٹ کو عزت دینا ہے تو سیاستدان پہلے اپنی اصلاح کریں۔ خود ان دیکھے سہارے تلاش نہ کریں ۔ پہلے خود آئین کی تکریم اور تحفظ کریں تو بہتری کا راستہ ضرور نکل آئے گا۔

Comments are closed.