عمران خان اکیلا مجرم نہیں، اس کو لانے والے بھی برابر کے شریک ہیں، نوازشریف
فوٹو : سوشل میڈیا
لاہور : مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے عمران خان اکیلا مجرم نہیں، اس کو لانے والے بھی برابر کے شریک ہیں، نوازشریف کا کہنا تھا ہم نے عوامی خدمت کا ریکارڈ قائم کیا، پاکستان کو اخلاقی، معاشرتی دیوالیہ پن سے بچایا ہے.
نواز شریف نےلاہور میں ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے نومنتخب ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو منتخب اراکین اسمبلی کو مبارکباد دیتا ہوں، اللہ کے فضل سے جھوٹ، گالم گلوچ، بدتمیزی، بدتہذیبی اور فتنے کو شکست ہوئی۔
گزشتہ دور حکومت میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، ملک میں صرف تباہی آئی، بدتہذیبی کا کلچر عام کیا گیا، خارجہ امور کا دیوالیہ نکالا گیا، میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں، ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا تھا۔ترقی کی رفتار جاری رہتی تو آج دنیا میں ہمارا ایک مقام ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے ’’معیشت کو کھائی سے نکالا‘‘ اور ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، عوام نے کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں ووٹ دیا ہے، الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والے خود الیکشن میں حصہ لے کر ہار گئے۔
نواز شریف نے کہا کہ صوبائی منصوبے، جیسے کم لاگت ہاؤسنگ، اسپتالوں کے منصوبے، طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ، اسکالرشپس اور ”ستھرا پنجاب“ اور گرین بس پروگرام، ترقی کی واضح مثالیں ہیں۔
انہوں نے پنجاب میں سیکیورٹی اور سماجی تحفظ کے بہتر ہونے کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ کہ راشن کارڈ اور صحت کی سہولیات کمزور خاندانوں میں بلا امتیاز تقسیم کی جا رہی ہیں
نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہر دور میں ملکی ترقی کے لیے منصوبے شروع کیے، آج میرٹ کا بول بالا ہے، ہر محکمہ تندہی سے کام کر رہا ہے۔ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا گیا، پنجاب اور وفاقی حکومت دن رات محنت کر رہی ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اب سب چیزیں بحال کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، ڈیڑھ سال میں ہم نے عوامی خدمت کا ریکارڈ قائم کیا ہے، پاکستان کو ہم نے اخلاقی، معاشرتی دیوالیہ پن سے بھی بچایا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ عمران خان اکیلا مجرم نہیں، اس کو لانے والےبھی برابرکےشریک ہیں، دوسروں کو چور اور ڈاکو کہنے والے خود چور ثابت ہوئے، فتنہ فساد، جلاؤ گھیراؤ کےماحول میں کون سی قوم ترقی کرتی ہے؟
انہوں نے کہا، ’’آپ ان (پی ٹی آئی) کے بیانیے کو اچھی طرح جانتے ہیں، وہ دوسروں کو ڈاکو اور چور کہتے تھے جبکہ اصل میں وہ خود بڑے چور تھے۔‘‘
نواز شریف نے مزید کہا کہ ملک کے عوام اب جان چکے ہیں کہ پچھلی حکومت نے کیا کیا اور مزید کہا، ’’انہوں نے صرف انتشار، فتنہ، لڑائی جھگڑوں اور دوسروں پر الزام تراشی میں وقت گزارا۔‘‘
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی ملک ایسی صورتحال میں ترقی کر سکتا ہے اور ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں جن کے پاس اقتدار ہو؟
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے افسوس کا اظہار کیا کہ 2018 میں حکومت کی تبدیلی سے پہلے ملک ترقی کی راہ پر تھا، مہنگائی کم تھی اور شرحِ نمو زیادہ تھی۔
نواز شریف نے یاد دلایا کہ 1999 میں پرویز مشرف کے مارشل لا نافذ کرنے کے وقت سعودی ریال کی قیمت 11 روپے تھی جو آج تقریباً 78 روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرنسی کی قدر میں کمی نے پاکستانیوں کی زندگی کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ پاکستان آزادانہ طور پر فیصلے نہیں کر سکتا کیونکہ وہ آئی ایم ایف پر انحصار کرتا ہے۔کہا، ’’اگر ہماری ترقی کی رفتار ویسی ہی رہتی تو کون جانتا ہے آج ہم کہاں ہوتے۔ نہ آئی ایم ایف کی فکر ہوتی، نہ زرمبادلہ کی۔‘‘
’’اب ہمیں ہر چیز کی فکر ہے — ہمارے ذخائر کیا ہیں، آئی ایم ایف ہمیں یہ کرنے دے گا یا نہیں۔ ہم خود کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ ہمارے ذاتی فیصلے غیر ملکیوں کے ہاتھ میں ہیں۔‘‘
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ عوام نے پارٹی کی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیا، اور وزیرِاعظم شہباز اور وزیراعلیٰ مریم نواز دونوں کی تعریف کی کہ وہ ’’اُس سطح تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہم کھو چکے تھے‘‘۔
نون لیگ کے صدر نے مزید کہاکہ پنجاب میں غریبوں کے لیے ایک لاکھ 20ہزار گھر بنائے جا رہے ہیں، پنجاب میں غریب افراد کا مفت علاج معالجہ کیا جا رہا ہے، اسپتال بن رہے ہیں، ہر ضلع میں گرین بسیں چل رہی ہیں پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہوگئی ہے۔
یاد رہے 23 نومبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے قومی اسمبلی کی تمام 6 نشستوں پر کامیابی سمیٹی جبکہ صوبائی اسمبلی کی بھی 7 میں سے 6 نشستیں ن لیگ کے حصے میں آئی۔
Comments are closed.