طاہر اقبال قتل کیس، گرفتار ملزمان نے اقبال جرم کرلیا


ہری پور(یاورحیات )وزیر اعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھی پی ٹی آئی خیبر پختوانخواہ کے ڈپٹی سیکرٹری ملک طاہر اقبال قتل کیس میں نیا موڑآ گیا ہے سینٹ ووٹنگ اور فیصل زمان کی جعلی ڈگری کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہونے کی پاداش میں ملک طاہر اقبال کو قتل کروایاگیا.

ایس پی سی ٹی ڈی ہزارہ سعید خان اور ڈی پی اوہری پور کاشف ذوالفقارنے سٹی پولیس اسٹیشن میں پریس کانفرس کے دوران بتایا ہے کہ ملک طاہر اقبال قتل کیس میں نامزدگیارہ ملزمان سے ایم پی اے فیصل زمان سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے.

ڈی پی او ہری پور کاشف ذوالفقار نے ایس پی سی ٹی ڈی ہزارہ سعید احمد کے ہمراہ پریس بریفنگ میں بتایا کہ تیرہ ستمبر 2020 کو ملک طاہر اقبال کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان نے موضع کوٹیرہ کے مقام پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں ملک طاہر اقبال ان کے ساتھی سردار گل نواز موقع پر جاں بحق ہوئے.

فائرنگ سے دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے مقتول کے بھائی نوید اقبال کی مدعیت میں سی ٹی ڈی ہزارہ ریجن میں مقدمہ زیر دفعہ 07/20 302.334.427.34PPC-7ATA
درج کیا گیا انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے مقدمہ کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ کی زیر نگرانی میں جے آئی ٹی ٹیم تشکیل دی.

ماہر افسران پولیس پر مشتمل ٹیم نے نامعلوم ملزمان کو ٹریس کرنے کیلئے ابتدائی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے جائے واردات سے دوعدد موٹر سائیکل برآمد کئےموٹر سائیکل کی چیکنگ کے بعد ایک موٹرسائیکل رضا محمد اور دوسرا موٹر سائیکل عالمزیب ساکنان غازی کے زیر استعمال ہونا پایا گیا.

عالم زیب  فیصل زمان کے عرصہ دراز سے ملازم ہیں پولیس نے ان کے گھروں پر چھاپہ زنئی کی تو عدم دستیاب ہوئے مزیدمعلومات پر پتہ چلا کہ دونوں ملزمان جناح انٹر نیشنل ائیر پورٹ کراچی سے بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں.

مقدمہ میں مزید جدید سائنسی خطوط، ٹیکنکل ذرائع، انٹیلی جنس معلومات اور جیو فینسنگ کے ذریعے تفتیش کا عمل جاری رکھتے ہوئے متعدد مشتبہ گان اور ایم پی اے فیصل زمان کے ملازمین کو بھی شامل تفتیش کیا گیا.

اس دوران معلومات ہوئی کہ کچھ روز سے 5/6 افراد ایم پی فیصل زمان کے بنگلہ پر رہائش پذیر ہیں جنکی معلومات کی گئی اور مقدمہ میں ملزم شیر غازی اور رحمت اللہ ساکنان بٹگرام کو گرفتار کیاجہنوں نے روبر و عدالت اقبال جرم کر لیا.

میڈیا کو بتایا گیا کہ ملزمان نے اعتراف کیا کہ ایم پی اے فیصل زمان، تنویر احمد ڈرائیور ایم پی اے اور فرمان اللہ کی ایماء پر اپنے دیگر ساتھیوں عزیرالرحمان، نقاب، زوہیب اور شیر علی ساکنان بٹگرام کے ساتھ مل کر ملک طاہر اقبال پر اس کے دوست کو بعوض مبلغ 20 لاکھ پر قتل کیا.

ایم پی فیصل زمان نے مقدمہ میں نامزدگی کے بعد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی جوکہ چاردن قبل خارج ہونے پر حراست پولیس ہوا دوران تفتیش وجہ عدوات پایا گیا.

فیصل زمان کے خلاف جعلی ڈگری کیس اور سینٹ الیکشن میں ٹکٹ بیچنے پر اس کوپاکستان تحریک انصاف سے نکالنا سامنے آیا جو کہ وجہ قتل بنی مقدمہ میں روپوش ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر کاروائیاں جاری ہیں دوملزمان جو کہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے جنکی گرفتاری کے لئے بھی انٹر پول سے رابطہ کیا گیا ہے.

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مقدمہ میں مزید تفتیش جاری ہے اور تفتیش کا عمل میرٹ پر کرتے ہوئے تمام ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا اور مقتول فریقین کو انصاف فراہم کروایا جائے گا.

واضح رہے کہ گرفتار ایم پی اے فیصل زمان پہلے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے رہ چکے ہیں سی ٹی ڈی نے ان کا انسداد دہشت گردی کی عدالت سے چار روزہ ریمانڈ حاصل کرکے ان کو پشاور منتقل کررکھا ہے.

Comments are closed.