صدر آصف زرداری نے مدارس بل منظوری کی بجائے اعتراض لگا کر واپس بھیج دیا

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد : صدر آصف زرداری نے مدارس بل منظوری کی بجائے اعتراض لگا کر واپس بھیج دیا ہے، منظوری کے بغیر اور قانونی اعتراض کے ساتھ مدارس رجسٹریشن بل کو وزیر اعظم آفس واپس بھیجا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مدارس کی رجسٹریشن بل پر دستخط نہ ہونے کے معاملے کی اندرونی کہانی ذرائع سے معلوم ہوئی۔ جس کے بعد صدر مملکت مدارس رجسٹریشن بل پر قانونی اعتراضات لگا کر اسے وزیراعظم آفس کو واپس بھیج چکے ہیں۔

رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ مدارس صوبوں کی وزارت تعلیم کے ماتحت،ان کی رجسٹریشن صوبائی معاملہ ہے، اسلام آبادمیں بھی مدارس کی رجسٹریشن کے دو قوانین پہلے سے موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق نئے مدارس رجسٹریشن بل میں کہیں نہیں لکھا کہ بل کا اطلاق اسلام آباد میں موجود قوانین کے اوپر ہوگا جبکہ صدر مدارس رجسٹریشن بل واپس بھجواچکے اور اب بلاول بھٹو کی خواہش کے باوجود بھی دستخط نہیں ہوسکتے۔

بتایا جاتا ہے کہ مدارس رجسٹریشن بل کو اب صرف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرایا جا سکتا ہے جبکہ وزیراعظم بھی ازخود مدارس رجسٹریشن بل پر کوئی رائے نہیں دے سکتے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ بل مدارس کے اکاؤنٹس میں سہولت اور ان کی رجسٹریشن کے متعلق ہے، چونکہ یہ صوبائی معاملہ ہے اس لئے تمام صوبوں کویہ بل پاس کرنا ہو گا۔

Comments are closed.