سکول بند،فیسوں کی ادائیگیاں جاری، تعلیمی ادارے کھلنے پراتفا ق نہ سکا

فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام )وفاقی و صوبائی حکومتوں نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کردی ، صرف خیبر پختونخوا تعلمی ادارے کھولنے کا حامی ہے ، بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں بند سکولوں کی فیسیں نہ لینے پر کوئی بات ہوئی نہ کسی وزیر کو احساس ہوا کہ والدین بند سکولوں کی بھی دو ماہ سے فیسیں ادا کررہے ہیں۔

چار مہینوں سے تعلیمی ادارے بند ہیں لیکن والدین بند سکولوں میں بھی بچوں کی فیسیں ادا کرنے پرمجبور ہیں، وزیراعظم عمران خان، وفاق اور صوبوں کے وزراتعلیم سکول بند رکھنے اور کھولنے پر غو ر کرتے ہیں لیکن والدین پر پڑے اضافی بوجھ پر کسی کو احساس نہیں ہے، حکومت بند سکولوں کی فیسیں معاف کر کے بھی ریلیف دے سکتی ہے لیکن یہ امیروں کا مسلہ نہیں ہے اس لئے اس پر غور نہیں کیا جارہا۔

بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کی،جس میں پنجاب، بلوچستان اور سندھ نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت کردی،تعلیمی اداروں کے کھلنے پر حتمی فیصلہ نہ ہونے پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کل وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی میں معاملے پر غور کیا جائے ۔

سندھ میں تعلیمی ادارے 26فروری سے بند ہیں اور نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے تھے،اب
سندھ میں میٹرک کے امتحانات 15 جون سے ہوں گے، دیگر صوبوں نے بھی تعلیمی ادارے بند کردیے تھے اور نیا تعلیمی سال شروع نہیں ہوسکا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے 30مئی تک بند ہیں اور نویں اور دسویں کے بورڈ کے امتحانات بھی نہیں ہوسکے، پنجاب میں تین پیپر ہو چکے تھے جب کہ وفاق میں صرف ایک پیپر کے بعد سکول بند ہوئے، اب یکم جون سے بھی سکول کھلنے کا بھی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

سندھ حکومت نے تعلیمی پالیسی برائے سال 21-2020 بھی جاری کردی تھی جس کے تحت یکم جون سے پہلی تا آٹھویں جماعت کے امتحانات ہوں گے جبکہ 15 جون سے نویں اور دسویں کے امتحانات ہوں گے۔

تمام بورڈز دسویں جماعت کے امتحانی نتائج 15 اگست تک جاری کرنے کے پابند ہوں گے، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات 6 جولائی سے شروع ہوں گے جب کہ دسویں جماعت کے نتائج کے بعد ہی گیارہویں جماعت کے داخلوں کا اعلان کیاجائے گا۔

دوسری طرف تشویشناک صورتحال یہ سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے باعث اموات بڑھنے ، لاک ڈاون میں بے روزگاری بڑھنے کے باوجود نجی تعلیمی ادارے جن میں سرکاری سکول اور اے پی ایس بھی شامل ہے میں فیسیں اسی طرح ہر مہینے وصول کی جارہی ہیں۔

والدین کے طرف سے دن بدن سکول بند ہونے کے عرصہ میں فیسیں نہ لینے کے مطالبات سامنے آرہے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس تک نہیں ہو رہی جب کہ بین الا صوبائی کانفرنس میں بھی فیسیں معاف کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوسکی۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کل قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے والدین توقع کررہے ہیں کہ وزیراعظم اس حوالے سے بھی کوئی فیصلہ کریں گے۔

Comments are closed.