سندھ میں مچلتی کرپشن، بہتا لہو

وقارحیدر

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گذشتہ روز ملک ریاض، اومنی گروپ اور وڈو سائیں کو نوٹس جاری کیے گئے ، ساتھ ساتھ ہی ساتھ کرپشن کی کہانی سپریم کورٹ کی زبانی کچھ یوں تھی کہ ادی فریال تالپور کے بھی خفیہ اثاثے دوبئی میں نکلے جو کہ نام تھے دو ملازمین حامد اور غلام عباس کے،

سپریم کورٹ کو ایک رپورٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ دونوں ملازمین کے نام جائیدادوں کی بینیفیشل مالک فرالم تالپورہیں اورفرالں تالپوراور زرداری گروپ کے خلاف تین نیب ریفرنس بنانے کی سفارش بھی کر دی گئی ہے، اسکے علاوہ سندھ کے وڈے وزیر مراد علی شاہ کو بھی اومنی گروپ پر نوازشات مہنگی پڑ گئیں

موصوف جب وزیرخزانہ تھے، تب 24 ارب کے قرضے خلاف ضابطہ دلائے اور7 ارب روپے سے زائد کی سبسڈیز بھی دے ڈالیں،جس پر جے آئی ٹی نے مراد علی شاہ کیخلاف بھی دو ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کردی ہے۔

اصل میں یہ تو آپ سن ہی چکے ہیں لیکن سندھ میں ایک کام آئندہ چند روز میں رینجرز کے اختیارات ختم ہونے جا رہے ہیں،رینجرز ایک طرف تو کراچی میں امن قائم کرنے کامیاب ہوئی لیکن بات وہی ہے جب ایک کی کامیابی ہوتی ہے تو کسی اور کی ناکامی ہوتی ہے ۔

اپنی ناکامیوں کو کامیابیوں میں بدلنے کیلئے یہ شکست خوردہ عناصرکسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ،ہر بار ایسا ہوتا ہے کہ رینجرز کے اختیارات ختم ہونے کو آتے ہیں تو یہ لوگ اپنی کارروائیاں شروع کر دیتے ہیں اور رینجرز کے اختیارات کو مزید توسیع دینے میں کئی مہینے لگ جاتے ہیں

تقریبا 2 کروڑ آبادی کے شہر کراچی کا امن ابھی بحال ہوا ہی تھا کہ پھر چند گولیاں چلیں اور کراچی شہر کے ایک بڑے سلجھے ہوئے سینئر سیاست دان کو خاک و خون میں ملا دیا گیا ، علی رضا عابدی کو گھر کے سامنے قتل کر دیا گیا ، علی رضا عابدی ایم کیو ایم کو خیرباد کہہ چکے تھے اور انکی ایک تصویر زرداری صاحب کے ساتھ بھی سامنے آئی ہے۔

،  عرصہ دراز بعد روشنیوں کے شہر میں ایک پرامن اور داعی امن شخص کو قتل کیا گیا ،اس واقعہ پر وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ نے نوٹس لیکر رپورٹ طلب کی ہے

واقعہ کی تحقیقات تو ہونگی تو سب کچھ سامنے آ ہی جائے گا لیکن اس وقت کرپشن کی گرما گرمی کا رخ پھیر دیا گیا ہے ، ابھی کرپشن پرخون کی ایک تہہ لگا دی گئی ہے جس کے پیچھے کرپشن کچھ عرصے کیلئے چھپ کر سانس لیتی رہے گی ، لیکن واقعی  ایسا ہی ہے کہ کرپشن کی غضب کہانی خون کی روشنائی سے لکھی جارہی ہے ؟ کیا اس قتل کی بھی کہیں ایک وجہ کرپشن کے طرف سے توجہ ہٹانا تو نہیں ہے ؟

Comments are closed.