الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا ، مریم اورنگزیب

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کاکہناہے کہ پنجاب میں الیکشن ملتوی ہونے کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہے، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا۔

اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے معاشی، سیاسی اور سکیورٹی کی صورت حال کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت الیکشن کمیشن کو یقینی بنانا ہے کہ شفاف ، غیرجانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 224کا تقاضا ہے کہ انتخابات کے وقت وفاق اور صوبائی اکائیوں میں نگران حکومتیں قائم ہوں۔ الیکشن کمیشن نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ملک میں سیاسی استحکام کی ضمانت ملے گی۔ تحفظات تھے کہ ایک آدمی کی انا کی وجہ سے دو صوبوں پر زبردستی الیکشن مسلط کیاجارہا ہے۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کا الیکشن ہوگا تو دو صوبوں میں حکومتیں قائم ہوں گی۔ 30 اپریل کو دو صوبوں میں الیکشن ہوتے تو ہمیشہ کے لیے متنازع ہوجاتے۔ الیکشن 30 اپریل کو ہوتے تو پنجاب اور خیرپختونخوا میں 6 ماہ پہلے اسمبلیاں ختم ہوجاتیں۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے سے ملک کو بڑے آئینی بحران سے بچا لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مردم شماری سے پہلے اور دیگر میں مردم شماری کے بعد انتخابات ہوں، یہ نہیں ہو سکتا۔ ایک شخص کی مرضی پہ آئین نہیں چل سکتا۔ وہ جب چاہے آئین توڑ دے ،جب چاہے اسمبلی توڑ دے، یہ نہیں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب چاہے پولیس والوں کے سر توڑ دے۔ جب چاہے الیکشن کمیشن پہ حملہ کرے، عدالت پہ دھاوا بول دے۔ جب چاہے الیکشن ہو جائے، جو چاہے فیصلے آئیں، مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ نہیں چلے گا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردئیے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے 8 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے امن و امان کی صورتحال سازگار نہیں ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے فوجی دستوں کی فراہمی سیانکار کردیا اور ملک میں معاشی بحران کے باعث وزارت خزانہ نے بھی فنڈز کی فراہمی سے معذوری ظاہر کی۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ، داخلہ و دفاع اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آراء کی روشنی میں بروقت اور پرامن، منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن نے 8 مارچ کو جاری کیا گیا انتخابی شیڈول واپس لیتے ہوئے انتخابات کے لیے اب 8 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Comments are closed.