تحریک لبیک کی مہنگائی اور پٹرول قیمتوں کیخلاف سندھ میں شٹرڈاون ہژتال

52 / 100

کراچی: تحریک لبیک کی مہنگائی اور پٹرول قیمتوں کیخلاف سندھ میں شٹرڈاون ہژتال،صوبائی حکومت کی طرف سے تاجروں کو روکنے کی کوشش کے باوجود تاجر بھی مہنگائی کے خلاف احتجاج کاحصہ بنے۔

تحریک لبیک پاکستان نے مہنگائی کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اس دوران صوبہ کے مختلف شہروں میں چھوٹے بڑے بازار مکمل طور پر بند رہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف پیر کو تحریک لبیک پاکستان کی کال پر صوبے میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، کراچی شہر کے اہم بازار اور کاروباری مراکز بند رہے۔ 


کراچی صدر بازار، بولٹن مارکیٹ، ناظم آباد، حیدری، یوپی موڑ، ناگن چورنگی، ملیر لیاقت مارکیٹ، کھوکھراپار، بڑا بورڈ، کورنگی، لانڈھی، بلدیاتی ٹاؤن، لیاقت آباد، سپر مارکیٹ، جمشید روڈ، گلشن اقبال سمیت دیگر علاقوں کی مارکٹیں مکمل طور پر بند رہیں۔

ٹی ایل پی کے کارکنان کی جانب سے اتوار کی شب سے ہی کاروباری مراکز اور چھوٹے بڑے بازاروں میں یہ اپیل کی گئی کہ مہنگائی کے خلاف ہڑتال میں ساتھ دیا جس پرمہنگائی کی ستائی عوام نے ان کاساتھ دیا۔

ترجمان تحریک لبیک پاکستان کراچی نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ہمارا احتجاج مہنگائی کے خلاف ہے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی مشکل تر ہو گئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ہم بزور طاقت اس ہڑتال کو کامیاب نہیں کرنا چاہتے تھے اس لئے عوام سے ساتھ دینے کی اپیل کی گئی کیونکہ یہ عوامی مسئلہ ہے اور تمام طبقات مہنگائی سے پریشان ہیں۔

ترجمان کے مطابق’آج سندھ بھر کے عوام نے مہنگائی کے خلاف ہڑتال میں ہمارا ساتھ دے کر یہ بات ثابت کردی ہے کہ عوام مہنگائی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔‘یہ عوامی ریفرینڈم ہے۔

اسی طرح سندھ کے دیگر شہر حیدر آباد، ٹنڈو آدم، میرپورخاص، بدین، سجاول، شہید بے نظیر آباد، سکھر اور دادو سمیت مختلف شہروں میں ٹی ایل پی کے زیر اثر علاقوں میں بھی جزوی طور پر کاروبار بند رہا۔

اس سے قبل اتوار کو میڈیا سے گفتگو میں تحریک لبیک پاکستان کے سندھ سے رکن صوبائی اسمبلی مفتی محمد قاسم فخری نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں پانچ سو سے زائد تاجر تنظیموں سے ٹی ایل پی رہنماؤں نے ملاقاتیں کی ہیں اور انہوں نے پرامن ہڑتال کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔

Comments are closed.