سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد،جسمانی ریمانڈ ٹل گیا ، جیل واپس

50 / 100

مری: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد،جسمانی ریمانڈ ٹل گیا ، جیل واپس، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے مری پولیس کی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی. 

عدالت نےعوامی مسلم لیگ شیخ رشید کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے کے کیس میں گرفتار شیخ رشید کیخلاف تھانہ مری میں مقدمہ درج تھا. 

شیخ رشید احمد کو گزشتہ روز عدالت نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کیا تھا، مری پولیس نے شیخ رشید کو سول کورٹ میں پیش کیا اور 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی. 

درخواست میں استدعا کی گئی کہ شیخ رشید کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے، عدالت نے مری پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ساری زندگی جیل میں قبول ہے اتحادیوں سے بے وفائی نہیں کروں گا 

فیصلے کے بعد شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساری زندگی جیل میں گزار سکتا ہوں مگر اتحایوں سے بے وفائی نہیں کر سکتا۔

 شیخ رشید نے کہا مخالفین چاہتے ہیں کہ پیٹریاٹ پارٹی کی سربراہی کروں مگر بے وفائی نہیں کروں گا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

دوسری طرف شیخ رشید احمد کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی، شیخ رشید کے وکلا سردار عبد الرازق اور انتظار پنجوتھہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی مقدمہ کے وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے ضمانت کی درخواست پر دلائل کا آغاز کیا اور ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق شیخ رشید نے تیار کردہ سازش کے تحت بیان دیا، شیخ رشید پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے درمیان تصادم کروانا چاہتے ہیں۔

پراسیکیوٹر عدنان نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس معطل کیا، مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا، مقدمے کے دوران تفتیش کرنا قانون کے مطابق ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے روکا بھی نہیں، شیخ رشید کے وکلا نے کیس سے ملزم کو خارج کرنے کے مطابق دلائل دیئے۔

شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات ہوتیں، پولیس فائل کے مطابق شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں نے عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا، پہلی دفعہ ہو رہا ہے متاثرہ پارٹی کو ملزم بنا کر پرچے ہو رہے ہیں.

Comments are closed.