اسامہ ستی قتل کیس، 2 مجرموں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا

53 / 100

اسلام آباد : اسامہ ستی قتل کیس، 2 مجرموں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی. اسامہ ستی اینٹی ٹیررازم اسکواڈ پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے تھے.

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے اسامہ ستی کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے 31 جنوری کو ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، کیس کا ٹرائل دو سال اور ایک ماہ جاری رہا۔

اسامہ ستی کو جنوری 2021 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، قتل کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کا تعلق اینٹی ٹیررازم اسکواڈ سے ہے۔

مجرم افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جب کہ سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمرقیدکی سزاسنائی گئی، افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

عدالتی فیصلےکے بعد اسامہ ستی کے والد نے کہا کہ وہ عدالتی فیصلے سے مطمئن ہیں وہ فیصلہ پر ردعمل دیتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے.

فائرنگ واقعہ کے بعد پولیس نے واقعےکو ڈکیتی کا رنگ دیا تھا،بعد ازاں پانچ پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف انسداد دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

Comments are closed.