لال حویلی ڈی سیل کی استدعا مسترد، ہائیکورٹ کا 15 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم

51 / 100

راولپنڈی: لال حویلی ڈی سیل کی استدعا مسترد، ہائیکورٹ کا 15 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم، عدالت نے ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک کی سزنش بھی کی اور کہا 15 دن فیصلہ کریں.

اس سے قبل صبح سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کو سیل کردیا گیا، آج یہ کارروائی متروکہ وقف املاک راولپنڈی کی جانب سے کی گئی. 

پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک آصف خان  لال حویلی پہنچے اور شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے 2 یونٹس  سمیت  7 اراضی یونٹس سیل کر دیے۔ 

واضح رہے کہ موجودہ حکومت آنے کے بعد متروکہ وقف املاک کی جانب سے شیخ رشید کو لال حویلی خالی کرنے کارروائیاں شروع کی گئیں اور حویلی خالی کرنے کیلئے نوٹس جاری کیا گیا تھا. 

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی کے خلاف کارروائی عدالت میں چیلنج کردی تھی۔

شیخ رشید نے راولپنڈی کے سول جج نوید اخترکی عدالت میں دائر اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ لال حویلی اور ملحقہ اراضی کیس ابھی زیر سماعت ہے، لال حویلی سے بے دخلی کا نوٹس اور کارروائی غیر قانونی ہے۔

جواب میں ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان کا کہنا تھا کہ متروکہ وقف املاک لال حویلی کو سیل کرنے جا رہی ہے، لال حویلی سمیت 7 اراضی یونٹس متروکہ وقف املاک کی ملکیت ہیں. 

انھوں نے کہا تھا لال حویلی کا قبضہ واگزار کرانے کیلئے ایف آئی اے اور پولیس کی مدد طلب کر لی ہے کیونکہ شیخ رشید اور ان کے بھائی لال حویلی سے متعلق کوئی دستاویزات پیش نہیں کرسکے۔

شیخ رشید نے حویلی سیل کرنے کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ رات میں مجھے گرفتارکرنا چاہتے تھے، میں ادھر ادھر ہوگیا، یہ لال حویلی ہماری ملکیت ہے ، بہانہ بنا کر انہوں نے حویلی کو سیل کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں حویلی میں موجود نہیں تھا، معاملے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر رہے ہیں ، متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا ۔ 

 سابق وفاقی وزیر نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے لوگوں کی دکانوں کو سیل کردیا  ہے ، صرف لوگوں کی توجہ مہنگائی اور پٹرول سے  ہٹانے کیلئے یہ ایسا کررہے ہیں ، اگر یہ پراپرٹی ہماری ذاتی نہیں تو جو چور کی سزا ہے ہمیں دے دی جائے ۔

Comments are closed.