حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبورہوجائے گی،عمران خان

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاکہناہے کہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبورہوجائے گی۔کبھی پاکستان کے معاشی حالات وہ نہیں جو آج ہیں ہماری معیشت کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ کہ اس وقت دو مہینے بھی بہت دور لگ رہے ہیں۔ میری پیشگوئی ہے کہ جو بھی ہوجائے یہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبور ہوجائے گی۔ یہ حکومت آکشن سے آئی ہے الیکشن سے نہیں۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پرویز الہی پر پورا زور لگایا کہ وہ ن لیگ کے وزیر اعلی بن جائیں یا وزارت اعلیٰ نہ چھوڑیں مگر انہوں نے ہم سے وفاداری نبھائی۔ ہمیں وفاداری واپس دینا تھی اور وہ اس طرح ہے کہ وہ پی ٹی آئی میں ضم ہوجائیں اور ہماری پارٹی کا حصہ بن جائیں۔

انھوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے آئی ہے جس نے ’20، 25 کروڑ روپے دے کر لوگوں کو خریدا۔ جنرل(ر) باجوہ نے ان کی مدد کی، انھیں ہمارے اوپر بٹھانے کے لیے۔‘

’انھوں نے 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کروائے۔ ہماری معیشت کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا۔ کبھی پاکستان کے معاشی حالات وہ نہیں جو آج ہیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ اس کا ایک ہی حل ہے: ’صاف و شفاف انتخابات۔ جب تک پاکستان میں الیکشن نہیں ہوتے، نہ اندر سے کوئی سرمایہ کار، کاروباری شخصیت ان پر اعتماد رکھتا ہے۔ نہ باہر سے کوئی ان پر اعتماد رکھتا ہے۔‘

’ہم ایک دلدل میں ڈوبتے جا رہے ہیں۔ سری لنکا جیسی صورتحال سے بچانے کے لیے حل ایک ہی ہے فری اینڈ فیئر الیکشن۔ اس وجہ سے ہم نے اپنی دو حکومتیں گرائی ہیں۔‘

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اس وقت نئے آرمی چیف کے ساتھ کوئی ریلیشن شپ نہیں ہے۔

Comments are closed.