سابق امریکی مشیر جان بولٹن کا ‘رجیم چینج ‘میں اپوزیشن کی مدد کرنے کااعتراف

61 / 100

واشنگٹن : سابق امریکی مشیر جان بولٹن کا ‘رجیم چینج ‘میں اپوزیشن کی مدد کرنے کااعتراف سامنے آیا ہے، جان بولٹن نےکہا کئی بار بیرون ملک حکومتوں کی تبدیلی کے لیے بغاوت کی کوششوں کی منصوبہ بندی میں مدد کی۔

سی این این سے گفتگو میں امریکا کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے اعتراف کیا کہ انھوں نے کئی بار دوسرں ممالک میں’رجیم چینج‘( منتخب حکومتوں کی تبدیلی) کے لیے وہاں کی اپوزیشن جماعتوں کی بغاوتوں میں مدد کی تھی.اس کام میں کافی محنت کرنا پڑتی ہے.

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے اقوام متحدہ میں سابق سفیر اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے گزشتہ برس ٹرمپ کے حامیوں کے کیپیٹل ہل پر حملے سے متعلق کانگریس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اس سمیت کئی انکشافات کیے۔

سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ اس وقت رجیم چینج کا کام ٹرمپ نے نہیں بلکہ میں نے کیا تھا، سابق صدر میں اتنی صلاحیت ہی نہیں تھی کہ بہترین منصوبہ بندی والی رجیم چینج کرسکتے۔

جان بولٹن کے اس اعتراف پر میزبان نے حیرانگی سے پوچھا کہ وہ رجیم چینج کی کن کوششوں کا ذکر کر رہے ہیں جس پر جان بولٹن نے برجستہ وینزویلا کا نام لیتے ہوئے کہا کہ یہ کوشش ناکام ہوگئی تھی۔

جان بولٹن نےمزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں تفصیلات میں نہیں جارہا لیکن میں نے اس دوران دیکھا کہ ایک اپوزیشن کو منتخب صدر کو غیر قانونی طور پر ہٹانے کے لیے کیا کچھ کرنا پڑتا ہے۔

http://

واضح رہے کہ 2019 میں جان بولٹن نے قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جوآن گائیڈو کی ملک کے صدر نکولس مدورو کو ہٹانے کی کوششوں کی حمایت کی تھی۔

وینزویلا میں صدر مدورو کو اقتدار سے ہٹانے کی اپوزیشن کی کوششیں ناکام رہی تھیں اور منتخب حکومت کے خلاف سازش کرنے پر دو سابق امریکی فوجیوں ایرون بیری اور لیوک ڈینمن کو گرفتار کر کے دہشت گردی کا مقدمہ بھی چلایا گیا تھا۔

اسی طرح کئی ممالک کی منتخب حکومت کے خاتمے پر انگلیاں امریکا کی جانب اٹھتی رہی ہیں تاہم یہ پہلی بار ہے کہ کسی اعلیٰ امریکی عہدیدار نے کھلے عام رجیم چینج کا اعتراف کیا ہو۔

سوشل میڈیا پر جان بولٹن کے اس اعتراف کے بعد خارجہ پالیسی کے ماہرین نے 1953 میں ایرانی قوم پرست وزیر اعظم محمد مصدق کی معزولی اور ویتنام کی جنگ، افغانستان اور عراق میں امریکی کے کردار پر کڑی تنقید کی۔

پاکستان میں تحریک انصاف حکومت کے خاتمہ کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان مسلسل کہہ رہے کہ ان کی حکومت کا خاتمہ امریکہ کی مدد سے کیاگیاہے اور موجودہ حکمران اتحاد کے رہنماوں نے اسبلشمنٹ کی ملی بھگت سے حکومت تبدیل کی ہے۔

دوسری طرف پاکستان میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمہ کے بعد مسلسل ٹوئٹر  ٹرینڈ#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور کئی ہفتوں تک ٹاپ میں رہا جس میں کے نام سے عمران خان کے حمایتی اپنی آراء کااظہار کرتے رہے اور کررہے ہیں۔

Comments are closed.