سندھ، بدترین تشدد، 2 افراد ہلاک، پیپلزپارٹی کی جیت ، جے یو آئی ف نے نتائج مسترد کر دئیے

59 / 100

کراچی :سندھ کے 14 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی 193 نشستوں پر جیت ہوئی ،سندھ، بدترین تشدد، 2 افراد ہلاک، پیپلزپارٹی کی جیت ، جے یو آئی ف نے نتائج مسترد کر دئیے اتحادی جے یو آئی نے بھی دھاندلی کا الزام لگا دیا، تشدد کے واقعات، ٹھپے لگانے کی سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی ہے.

راشد سومرو ایک پولنگ اسٹیشن پر کھڑے بتا رہے ہیں کہ بدترین دھاندلی ہوئی خود میرا ووٹ میرے حلقہ سے غائب کر دیا گیا، انھوں بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے الیکشن؟ ایسی جمہوریت پر لعنت.

 

میونسپل کمیٹیوں میں کل 354 میں سے 247 نشستوں کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے 193 نشستیں، جی ڈی اے 17، پاکستان تحریک انصاف 13 نشستوں پر کامیاب ہوسکی۔

سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتائج مکمل نہیں ہوئے، آخری اطلاعات تک 17 آزاد امیدوار کامیاب ہوچکے تھے، دھاندلی الزام لگانے والی جے یو آئی (ف) 5 نشستیں جیت سکی اور صوبے کی دیگر جماعتوں نے 2 نشستیں حاصل کیں۔

غیر حتمی نتائج کے مطابق ٹاؤن کمیٹیوں میں بھی پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی، کُل 694 نشستوں میں سے پیپلز پارٹی نے اب تک 372 نشستیں جیت لیں۔

جی ڈی اے ٹاؤن کمیٹیوں کی 52 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی، جبکہ 43 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، سندھ کے بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کسی سیٹ پر جیتنے کی اطلاع نہیں ہے.

 

سندھ بلدیاتی الیکشن میں تشدد کے بدترین واقعات اور تصادم میں2افراد ہلاک،متعدد زخمی ہوئے، پیپلزپارٹی پر پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کے تشدد و دھاندلی کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں ،کچھ علاقوں کے مختلف پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پولنگ کا دورانیہ ان پولنگ سٹشینوں پر بڑھایا گیا جہاں پولنگ کا عمل کسی وجہ سے رک گیا تھا۔ پولنگ کا اتنا دورانیہ اتنا بڑھایا گیا ہے جتنی دیر وہاں پولنگ رکی رہی۔

وقت بڑھانے کے حوالے سے ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ رہنما پیپلز پارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر سے پولنگ کا وقت 2 گھنٹے بڑھانے کی درخواست کی تھی۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کئی مقامات پر صورتحال کشیدہ رہی جب کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں 2 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

 

ٹنڈوآدم کے تصادم میں ایک امیدوارکا بھائی مارا گیا سکھرمیں تصادم کے دوران ایک شخص ہلاک ہوا،پریزائیڈنگ آفیسر کے مطابق نواب شاہ میں سوشل سکیورٹی پولنگ سٹیشن پرمشتعل افرادنے توڑپھوڑ کی، مسلح افراد نے عملے کو یرغمال بنایا اور الیکشن کاسامان لیکر فرار ہوگئے۔

ریجنل الیکشن کمشنرنوید عزیز کی تحریری اطلاع پرایس ایس پی سعود مگسی نے کارروائی کی، ان کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور واقعے کا مقدمہ 15 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق پولنگ کے دوران مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، نوشہروفیروز کے علاقے بھریاسٹی میں ووٹرز کے درمیان تصادم ہوا، جہاں پولنگ کچھ دیرکے لیے روک گئی۔

کندھ کوٹ میں حکمران اتحاد میں شامل جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پیپلزپارٹی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، تصادم کاواقعہ میونسپل کمیٹی وارڈنمبر 10 میں پیش آیا جہاں لاٹھیاں لگنے سے 30 کارکن زخمی ہو گئے، جبکہ متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات پر قابو پا لیا۔ ٹھل کی یوسی 28 پر پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے کارکنان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، سات افراد زخمی اور تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

پولنگ والے14اضلاع میں ووٹرز اور امیدواروں کی تفصیلات

ادھرنواب شاہ میں پولنگ سٹیشن نادر شاہ ڈسپنسری میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ پیش آیا، امیدوار کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپر میں ہماری جماعت کانشان نہیں ہے،ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ روکنا پڑی۔

Comments are closed.