صوبہ ہزارہ بل وزیراعظم و سیاسی قیادت کا منتظر ہے، سردار یوسف

57 / 100

اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام)چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے کہا ہے وزیر اعظم سمیت پوری قومی قیادت ہزارہ کو صوبہ بنانے کا وعدہ کرے ، سردار یوسف نے کہا کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے مشکور ہیں کہ انھوں نے ہزارہ کی قیادت کا پیغام وزیر اعظم تک پہنچایا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایوان بالا میں ہزارہ صوبہ کا بل پیش کرنے پر سینیٹر محمد طلحہ محمود کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عشائیہ میں سینیٹر طلحہ محمود، سابق وفاقی وزیر قاسم شاہ ، پروفیسر سجاد قمر نے بھی اظہارخیال کیا۔

چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے کہا کہ سینیٹر طلحہ محمود نے ہزارہ کے عوام کی حقیقی ترجمانی کی ہے چھوٹے انتظامی یونٹ وقت کی ضرورت اور ہمارے مسائل کا حل ہیں۔تمام تقاضے پورے کر دیے گئے ہیں۔قومی اسمبلی اور سینٹ دونوں جگہ بل جمع ہو گئے ہیں۔

صوبہ ہزارہ بل وزیراعظم و سیاسی قیادت کا منتظر ہے، سردار یوسف نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی و سینیٹ میں صوبہ ہزارہ بل جمع کرا دیئے ، وزیراعظم و سیاسی قیادت وعدہ پورا کرے ، کیونکہ حکومت اور اپوزیشن انتخابات میں صوبہ بنانے کا وعدہ کر چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں بل جمع کرا کر سب کا کام آسان کردیاہے اب تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں بنتی ہے ،حکومت ہزارہ ،جنوبی پنجاب اور بہاولپور سمیت جہاں بھی انتظامی سطح پر ضرورت ہے فوری طور پر نئے صوبے بنائے۔

انھوں نے کہا کہ یہ کوئی وقتی بات نہیں کہ ہم خاموش ہو جائیں گے،انھوں نے کہا کہ صوبہ ہزارہ تحریک صوبہ کے حصول کا غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے اور خوشی کی بات ہے کہ ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان صوبائی و قومی اسمبلی و سینیٹرز سیم پیج پر ہیں۔

خیبر پختون خواہ اسمبلی میں جو قرار داد منظور ہوئی اس پر پاکستان تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،مسلم لیگ ق،اور ہزارہ سے اے این پی کے ممبر اسمبلی کے بھی دستخط ہیں۔اس لیے یہ کوئی سیاسی سٹنٹ نہیں بلکہ عوام کے حقوق کی غیر جانبدار اور متفقہ تحریک ہے۔

انھوں نے کہا کہ سب لیڈر سیاست اپنی اپنی جماعتوں کے نام پر کرتے ہیں۔لیکن صوبہ ہزارہ کے لیے سب ایک ہیں۔اور میں ہزارہ کی تمام جماعتوں کی لیڈر شپ کا بھی مشکور ہوں کہ وہ عوام کی اس جدوجہد میں ہمیشہ ساتھ رہے ہیں۔
سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ہزارہ کے عوام کی آواز بلند کرنا ان کا فرض ہے،سات لوگ اس مقصد کے لیے شہید ہوئے ،یہ کوئی نظر انداز کرنے والی بات نہیں ہے۔قانون اور آئین لوگوں کی سہولت کے لیے ہوتے ہیں۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہاہزارہ ہر حوالے سے ایک صوبہ بننے کے معیار پر پورا اترتا ہے،ہم صوبے کے مطالبے کو سیاست کی نذر نہیں ہونے دیں گے اور نہ اس کو سیاسی سٹنٹ بننے دیں گے۔ہزارہ واحد خطہ ہے جہاں کی تمام جماعتیں اس پر متفق ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب عوام کا اتفاق ہو تو اس کو التواء میں ڈالنا مسائل کا سبب بنے گا۔عوام کی آواز سنی جائے،ہزارہ صوبہ کی آواز نقارہ خلق ہے، ہزارہ ٹور ازم کے حوالے سے آئیڈیل جگہ ہے۔

ہری پور سے تعلق رکھنے والے ہزارہ ڈویژن کے رہنما نے کہا کہ ناران، شوگراں کو تو لوگ جانتے ہیں لیکن سپٹ ویلی اور اتنی خوبصورت جگہیں ہیں جو انفراسٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے عدم تو جہی کا شکار ہیں۔ان پر توجہ دی جائے تو دنیا کے سیاحوں کا مرکز بن سکتی ہیں۔

سابق وفاقی وزیر سید قاسم شاہ نے کہا کہ سیاست اور قلم عبادت کا درجہ رکھتی ہیں،ذرائع ابلاغ کسی بھی معاشرے میں اہم حیثیت رکھتے ہیں،ہزارہ صوبے کا مطالبہ عوام کی خدمت کے لیے ہے۔صوبہ بننے سے عوام کی دہلیز پر ان کے مسائل حل ہوں گے۔

مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے میڈیا کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی وجہ سے ہزارہ کے عوام کی آواز ایوانوں تک پہنچ رہی ہے اور سنی جا رہی ہے۔میڈیا کے تعاون کے بغیر کوئی بھی تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔۔

انھوں نے کہا کہ جدوجہد کو مزید تیز اور فعال بنانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے،جس میں ممبران قومی اسمبلی و سینٹ، ضلعی کو آرڈی نیٹرز،ڈپٹی کو آرڈی نیٹر شامل ہوں گے۔

پروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ سینٹر طلحہ محمود سینٹ، جبکہ مرتضی جاوید عباسی قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرز سے ملاقاتوں کا اہتمام کریں گے۔اور یہ کمیٹی ان تک اپنا موقف پہنچائے گی۔جبکہ مجموعی رابطہ کاری مرکزی کو آرڈی نیٹر کریں گے۔

نھوں نے کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، صوبوں کا مطالبہ ہزارہ صوبے نے شروع کیا اور سب سے پہلے ہزارہ صوبہ ہی بنے گا،اس کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب ،پوٹھوہار اور دیگر صوبے بھی بنیں گے۔

ڈپٹی کو آرڈی نیٹر سید رفیع اللہ شیرازی نے کہا کہ سردار محمد یوسف ہزارہ کے متفقہ اور متحرک قائد ہیں۔اور صوبے کے لیے ان کی کوششیں ناقابل فراموش ہیں۔ہزارہ کے عوام اس بار خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ایوان کے اندر اور باہر ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسلام آباد کلب میں ہونے والے اس عشائیہ میں قاری محبوب الرحمن، سردار زاہد منان،سردار محمد صادق سمیت اخبارات کے مدیران اور سینئر صحافیوں نے شرکت اور اظہار خیال کیا۔

Comments are closed.