کورونا کی نئی قسم  جرمنی، اٹلی اور برطانیہ بھی پہنچ

47 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کورونا کی نئی قسم  جرمنی، اٹلی اور برطانیہ بھی پہنچ گئی ہے جس کے بعد ان ممالک میں حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں جرمنی کی وزارت صحت کے حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنوبی جرمنی کی ریاست باویریا میں نئےکورونا وائرس کے دو کیسز اور ایک مشتبہ کیس ملک کے مغرب میں پایا گیا ہے۔

اومی کرون کی علامات کی تشخیص سب سے پہلے جنوبی افریقہ سے واپس آنے والے ایک شخص میں ہوئی ہے جس کو فوری طور پر پر الگ کر دیا گیا ہے۔

دوسری طرف برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے کہا کہ برطانیہ میں اومی کرون وائرس کے دو تصدیق شدہ کیسز ہیں، ایک کیس چیلمسفورڈ اور ایک ناٹنگھم میں پایا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دونوں متاثرہ افراد حال ہی میں جنوبی افریقہ کے سفر سے واپس آئے تھے، ان کیسز کے بعد برطانیہ میں بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ادھر اٹلی کے نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ نے بھی تصدیق کی ہے کہ موزمبیق سے میلان واپس آنے والے ایک شخص میں اومیکرون کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

متذکرہ تین ممالک کے علاوہ چیک ریپبلک میں بھی نئے ویرینٹ کا ایک مشتبہ کیس رپورٹ کیا گیا ہے جبکہ دیگر یورپی ممالک میں حفاظتی انتظامات بڑھا دئیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ کووڈ انیس کی یہ نئی قسم پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ میں سامنے آئی تھی، بتایا گیا ہے کہ یہ قسم کورونا کی پہلے سے معلوم اقسام سے کہیں زیادہ خطرناک ہے.

کورونا وائرس کی اومی کرون نام کی یہ نئی قسم تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہےابھی اس نئی قسم کے بارے میں مکمل سائنسی معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔

اومی کرون کےباعث امریکہ،برطانیہ،آسٹریلیا، نیوزی لینڈ۔ کینیڈا، برازیل، پاکستان، جاپان اور ساوتھ کوریا سمیت کئی ممالک نے افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اور کئی ایونٹ بھی منسوخ کر دئیے ہیں.

یورپی یونین کے ڈرگ ریگولیٹرزکا کہنا ہے کہ وہ نئی قسم کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اومی کرون کے لیے نئی ویکسین کی ضرورت ہے یا نہیں۔

کورونا کی نئی قسم کے پھیلنے سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا

یورپی میڈیسن ایجنسی نے کہا ہے کہ اومی کرون سے متعلق معلومات ابھی نا کافی ہیں ان معلومات سے اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے کہ یہ قسم زیادہ پھیلے گی یا ویکسین سے حاصل کی گئی مدافعت اس کے لیے کافی نہیں ہوگی۔

میڈیسن ایجنسی کے مطابق یہ جاننے میں ابھی کچھ وقت لگے گا کہ کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے لیے کسی نئی میڈیسن کی ضروت ہو گی یا نہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اومی کرون کا سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں انکشاف ہوا اور اس کے بعد یہ وائرس بیلجیئم، بوٹسوانا، اسرائیل، ہانگ کانگ اور یورپی ممالک میں بھی پایا گیا ہے.

اومی کرون پر قابو پانے کیلئے امریکی دوا ساز کمپنی موڈرنا نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے لیے ویکسین کے بوسٹر شاٹ تیار کرے گی۔

کمپنی نے کورونا کے نئے ویرینٹ سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنا لی ہے تین آپشنز پر مشتمل حکمت عملی میں ایک آپشن یہ بھی ہے کہ اومی کرون سے بچنے کے لیےموجودہ ویکسین کی زیادہ خوراک استعمال کی جائے۔

موڈرنا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سٹیفن بینسل نے کورونا کی نئی قسم کو تشویشناک قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نئی قسم کے خلاف اپنی حکمت عملی پر جلد آپریشنل ہو۔

Comments are closed.