امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملہ،80 ہلاک، نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں،پینٹاگون

فوٹو : سوشل میڈیا

تہران(ویب ڈیسک، نیوز ایجنسیز)ایران کا کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیےعراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائلوں سے حملہ 80 ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق تہران نے مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے عراق میں 2 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جہاں امریکی، اتحادی افواج کے اہلکار رہتے ہیں،  ایران نے اپنی سرزمین سے ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے۔

ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ عراق میں امریکا کے 2 فوجی اڈوں پر حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے  جب کہ حملے میں عراقی فوجی اڈوں عین الاسد،اربیل اور تاجی کیمپ کو ہدف بنایا گیا۔

ایران کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکی فوجی اڈوں پر حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے جب کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سامان کو شدید نقصان پہنچانے، بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی نے بھی حملے میں 80 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہےکہ امریکی صدرکا’سب ٹھیک ہے‘کا بیان نقصان کوچھپانےکی کوشش ہے، ایرانی حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ میں کہا کہ سب ٹھیک ہے.

یہ بھی اطلاع ہے کہ عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر 15 بیلسٹک میزائل داغے گئے، ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن ’80 امریکی دہشت گرد‘ ہلاک کرنے کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کوئی میزائل روکا نہیں جاسکا۔

سرکاری ٹی وی نے پاسداران انقلاب کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر امریکا نے جوابی کارروائی کی تو ایران کی نظر خطے میں موجود 100 اہداف پر ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سازو سامان کو بھی ’سخت نقصان‘ پہنچا ہے،

دوسری جانب امریکی اور عراقی حکام نے کہا ہے کہ عمارتوں کی تلاشی جاری ہے تاہم ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے ایرانی حملے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد فراہم نہیں کی تاہم ترجمان جوناتھن ہوفمین نے ایک بیان میں کہا کہ عراق میں الاسد فضائی اڈے اور اربیل میں ایک اور اڈے کو نشانہ بنایا گیا، ہم لڑائی سے ہونے والے نقصانات کے ابتدائی جائزے پر کام کررہے ہیں‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جیسے ہی ہم صورتحال اور اپنے ردِ عمل کا اندازہ لگالیں گے خطے میں موجود امریکی اہلکاروں، اتحادیوں اور شراکت داروں کا دفاع اور حفاظت کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر پر ردعمل میں امریکی عوام کو تسلی دیتے ہوئے  کا کہنا تھا کہ اب تک ’سب ٹھیک ہے‘ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین اور طاقتور فوج ہے.

Comments are closed.