مجرم کا نام ای سی ایل سے نکالا نہیں جاسکتا،شہزاد اکبر


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق حکومت نے واضح کیا ہے کہ انھیں کابینہ نے انسانی ہمدردی کے تحت ریلیف دیاہے ، سزایافتہ مجرم کانام ای سی ایل سے نہیں نکالا جا سکتا ہے۔

معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اتوار کو پریس کانفرنس بتایا کہ ای سی ایل کی درخواست پر حکومت نے فوری کارروائی کی، پاکستانی قانون کے مطابق سزایافتہ مجرم کانام ای سی ایل سے نہیں نکالا جا سکتا ہے تاہم انسانی ہمدردی پرایک بار اجازت دی جا سکتی تھی۔

معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا نڈیمنٹی بانڈ کی جگہ عدالت نے بیان حلفی رکھ دی، انڈر ٹیکنگ کی خلاف ورزی کئی گئی تو یہ سنگین جرم ہو گا، واپس نہ آئے تو نہ صرف ہمارے بلکہ عدالتی مجرم بھی ہوں گے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اجازت دینے کے پس منظر میں پہلا نکتہ یہ تھا ایک بار اجازت دی جائے، دوسرا نکتہ تھا کہ علاج کیلئے بیرون ملک جائیں گے، تیسرا نکتہ تھا وہ واپس آ کرمقدمات کا سامنا کریں گے اور چوتھا نکتہ یہ تھا ان کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نوازشریف کے سمدھی، بیٹے اور بھائی کا داماد مفرور ہیں، یہ صادق اورامین نہیں، عدالت سے سرٹیفکیٹ لے چکے، ہمیں پتہ ہے آپ عدالتوں کی کتنی عزت کرتے ہیں، انڈیمنٹی بانڈ شہبازشریف نے دینا تھا۔

شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ عدالت نے دونوں سے بیان حلفی لیا، یہ ماضی میں بھی وعدہ خلافی کرتے رہے ہیں، میڈیکل سرٹیفکیٹس کی تصدیق حکومتی نمائندہ کر سکتا ہے، بیان حلفی سے ان کے واپس آنے کی گارنٹی مل گئی ہے۔

Comments are closed.