امریکا میں قتل ہونے والے شکیل احمد خان سوات میں سپرد خاک

مینگورہ( ویب نیوز)امریکی ریاست نیویارک میں قتل ہونے والے سوات کے شکیل احمد خان کو آبائی گاوٴں میں سپرد خاک کردیا گیا۔

لوگ شکیل کے نماز جنازہ کے لیے جمع ہیں

یاد رہے مقتول شکیل احمد خان کے دو بھائی اور والد کو 2008 میں طالبان نے سوات میں گھر کے اندر قتل کردیا تھا جس کے بعد وہ امریکہ چلے گئے تھے۔

مقتول شکیل احمد خان ضلع سوات کی تحصیل کبل کے نواحی علاقہ شاہ ڈھیرئی سے ہے۔ ان کے چچا وقار احمد خان عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن ہیں۔

شکیل احمد خان 2008 میں طالبان سے جان بچا کر امریکا منتقل ہوئے اور وہاں کاروبار شروع کیا۔

یکم اپریل کو وہ نیویارک سٹی میں واقع اپنے ریسٹورنٹ سے نکل کر گھر کی طرف جارہے تھے کہ نامعلوم نقاپ پوش شخص نے ان پر فائرنگ کردی جس کے باعث وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور اہل خانہ نے تک و دو کے بعد شکیل احمد خان کی لاش 4 اپریل کو پاکستان پہنچائی اور 5 اپریل کو ان کے آبائی علاقہ شاہ ڈھیرئی میں سپرد خاک کیا گیا۔

سوات میں طالبانائزیشن کے دوران طالبان نے اگست 2008 میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما وقار احمد خان کے شاہ ڈھیرئی میں واقع گھر پر حملہ کیا تھا۔

رات کی تاریکی میں ہونے والے اس حملے میں وقار احمد خان محفوظ رہے مگر ان کے بڑے بھائی اقبال احمد خان اپنے دو بیٹوں جمیل احمد خان اور عباس احمد خان سمیت شہید ہوگئے تھے۔

حملے میں ان کے 5 گھریلو ملازم بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ان کے گھر کو طالبان نے بارودی مواد سے اڑا دیا۔ اپنے والد اور دو بھائیوں کی شہادت کے بعد شکیل احمد خان امریکا چلے گئے تھے۔

Comments are closed.